مبشر سعید ۔۔۔۔۔۔ سرسری سی بات کا

سرسری سی بات کا کیا مزا ہے رات کا؟ دھل گیا ہے دھوپ سے جسم پات پات کا فقر نے عطا کیا علم شش جہات کا پڑ گیا ہے کان میں شور ممکنات کا زندگی کے ہاتھ سے سوچنا کیوں مات کا؟ موت نے مجھے دیا راستہ حیات کا غیب سے عطا ہُوا شعر مجھ کو نعت کا کوستا ہے خود کو آب آج تک فرات کا زندگی سے کم نہیں لمس تیرے ہات کا

Read More