ضیا جالندھری ۔۔۔ ملاقات

ملاقات ۔۔۔۔۔ پھول پھول میں اُمنگ رنگ بن کے جی اُٹھی خوشبوئوں کی لہر لہر بادلوں کے سائے میں راگ چھیڑتی اُٹھی راگنی کی آنچ شاخ شاخ میں رواں ہوئی راگنی کی آنچ نرم کونپلوں کے روپ میں ڈھل کے پھر عیاں ہوئی بڑھتی بیل پھیلتے درخت سے لپٹ گئی اور گرم بازوئوں کے حلقے تنگ ہو گئے زندگی سمٹ گئی (۲۰ نومبر ۱۹۴۴ء) …………………………… مجموعہ کلام: سرِ شام ناشر: نیا ادارہ، لاہور بار دوم: ۱۹۶۸ء

Read More