آندھی چلے گی، دیپ کی لو تھرتھرائے گی یہ بات بھی کسی کی سمجھ میں نہ آئے گی سنسان سیڑھیوں سے اُترتی ہوئی کرن کمرے کی ظلمتوں میں اکیلی نہائے گی
Read MoreTag: akhtar
مراتب اختر
چھو کر حدِ فنا کو جوانی جواں ہوئی جو آگ جل رہی تھی وہ آخر دھواں ہوئی آمادہِ سفر کی نگاہیں تڑپ گئیں سیٹی رُکی تو شام کی گاڑی رواں ہوئی
Read Moreمراتب اختر
مرنے کی آرزو مرے دل سے لپٹ گئی جینے کا اِک بہانہ مرے ہاتھ آ گیا
Read Moreاختر انصاری اکبر آبادی
کیوں شکن پڑ گئی ہے ابرو پر مَیں نے تو کی ہے ایک بات کی بات
Read More