ڈاکٹر یحییٰ صبا ۔۔۔ میراجی دیدہ ور نقادوں کی نظر میں

میراجی دیدہ ور نقادوں کی نظر میں روزازل سے تغیر وتبدل قدرت کاخاصہ ہے اور ابد تک رہے گا ۔اس عمل کی تکمیل میں ہم انسانوں کا کلیدی رول کارفرما رہا ہے۔اس کی وجہ ہے کہ انسانی وجود جس اربع عناصر کی خمیر سے وجود میں آیا ہے۔ان چاروں چیزوں کی خاصیت مسلسل رواں دواں ہے۔جس کے نتیجہ میں تغیر وتبدل کا یہ قدرتی نظام جاری وساری رہتا ہے۔ہر عہد کی اپنی قدریں اور تقاضے ہوتے ہیں۔جو بتدریج بدلتے ہوئے عہد کے ساتھ تبدیل بھی ہوتے رہتے ہیں۔قدروں اور تقاضوں…

Read More

ایک عورت …… میرا جی

ایک عورت ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ سُر میٹھے ہیں ، بول رسیلے، گیت سنانے والی تُو، میرے ذہن کی ہر سلوٹ میں پھیلی نغمے کی خوشبو، راگنی ہلکے ہلکے ناچے جیسےآنکھوں میں آنسو! میرے دل کا ہر اک تار بن کر نغمے کی اک دھار ظاہر کرتا ہے تیرے پازیبوں کی مدھم، موہن مستی لانے والی جھنکار! تیرے دامن کی لہریں ہیں یا ہے مسلا مسلا گیت، یا ہے بھولے دل کی پہلی ،ننھی ، نازک، ناداں پیت، سادہ سادہ لیکن پل میں سب کے دل پر پائے جیت! میرے دل کا ہر…

Read More

میں ڈرتا ہوں مسرت سے ۔۔۔۔۔۔ میرا جی

مَیں ڈرتا ہوںمسرّت سے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ مَیں ڈرتا ہوںمسرت سے، کہیں یہ میری ہستی کو پریشاں، کائناتی نغمہء مبہم میں الجھا دے؛ کہیں یہ میری ہستی کو بنا دے خواب کی صورت؛ مری ہستی ہے اک ذرہ کہیں یہ میری ہستی کو چکھا دے مہرِ عالم تاب کا نشہ؛ ستاروں کا علمبردار کر دے گی،مسرت میری ہستی کو، اگر پھر سے اسی پہلی بلندی سے ملا دے گی تو میں ڈرتا ہوں ۔۔۔ ڈرتا ہوں کہیں یہ میری ہستی کو بنا دے خواب کی صورت؛ میں ڈرتا ہوں مسرت سے کہیں…

Read More