اوہام و عقاید ۔۔۔ جوش ملیح آبادی

اَوہام و عَقاید ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ حیف دورِ بندگی میں کس کو سمجھائوں کہ ہے صرف روحِ آدمیّت ہی اِلٰہُ العالمیں حیف حرفِ حق سے اب تک بر سرِ پیکار ہے عالمِ دینِ متین و مفتئ شرعِ مبیں حیف اوہام و عقاید کے سیہ بازار میں آج تک نورِ حقایق کی کوئی قیمت نہیں عقل کی توہین ہے عرشِ بریں کا احترام آ کہ اب ڈالیں بِنائے سطوتِ فرشِ مبیں دین کے قدموں پہ قرنوں تک یہ دنیا جھک چکی آ کہ اب دنیا کے قدموں پر جھکا دیں فَرقِ دیں

Read More

وہ لڑکی ۔۔۔۔۔ فہمیدہ ریاض

وہ لڑکی ۔۔۔۔۔۔۔ جن پر میرا دل دھڑکا تھا، وہ سب باتیں دہراتے ہو وہ جانے کیسی لڑکی ہے تم اب جس کے گھر جاتے ہو مجھ سے کہتے تھے، بن کاجل اچھی لگتی ہیں مری آنکھیں تم اب جس کے گھر جاتے ہو، کیسی ہوں گی اُس کی آنکھیں تنہائی میں چپکے چپکے نازک سپنے بنتی ہو گی تم اب جس کے گھر جاتے ہو، کیا وہ مجھ سے اچھی ہو گی؟ مجھ کو تم سے کیا دلچسپی، میں اک اک کو سمجھاتی ہوں یاد بہت آتے ہو جب…

Read More

یاد ۔۔۔۔۔ شاذ تمکنت

یاد ۔۔۔۔ چاندنی راتوں میں پیڑوں کا گھنیرا سایا پَو پھٹے دور سے مسجد کی اَذاں کا لئہرا ڈوبتی شام، چراغوں کا جل اُٹھنا کم کم بھیگے بھیگے ہوئے برسات کے گہرے بادل نیم خوابی میں برستے ہوئے پانی کی صدا دُور میدانوں میں گم ہوتی ہوئی پگڈنڈی لُو سے تپتی ہوئی ویران کوئی راہ گزر سوکھے سوکھے ہوئے جھڑتے ہوئے پتوں کی کراہ گھر کی دیوار پہ بیٹھی ہوئی چڑیوں کی چہک یہ وہ منظر ہیں جنھیں تجھ سے علاقہ تو نہیں مَیں نے ان میں بھی تری یاد…

Read More

جب صرف اپنی بابت ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ مجید امجد

جب صرف اپنی بابت ۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ جب صرف اپنی بابت اپنے خیالوں کا اک دیا مرے من میں جلتا رہ جاتا ہے جب باقی دنیا والوں کے دلوں میں جو جو اندیشے ہیں اُن کے الاؤ مری نظروںمیں بجھ جاتے ہیں، تب تو یوں لگتا ہے جیسے کچھ دیواریں ہیں جو میرے چاروں جانب اٹھ آئی ہیں، مَیں جن میں زندہ چن دیا گیا ہوں، اور پھر دوسرے لمحے اس دیوار سے ٹیک لگا کر، اپنے آپ کو بھول کر، میں نے اپنی روح کے دریاؤں کو جب بھی سامنے…

Read More