اِن دنوں ہم سے جو وحشی کی طرح بھڑکو ہو
یہ تو ملنے کا تمھارے کوئی اسلوب نہ تھا
Related posts
-
محسن کاکوروی
دامن سے وہ پونچھتا ہے آنسو رونے کا کچھ آج ہی مزا ہے -
محسن بھوپالی
زمانہ ساز ڈریں گردش زمانہ سے ہمارا کیا ہے ہمیں حادثوں نے پالا ہے -
محسن احسان
میں اس بدن میں اتر جاؤں گا نشے کی طرح وہ ایک بار اگر پھر پلٹ...