جُز ترے، کوئی مرے پاس کہاں ہوتا ہے
اپنے سائے پہ بھی تیرا ہی گماں ہوتا ہے
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
مجموعہ کلام: نشاطِ رفتہ
شیخ غلام علی اینڈ سنز
۱۹۵۱ء
Related posts
-
محسن اسرار
نہیں کھلتے در و دیوار ہم پر سو اِک کونے میں گھر کے آ پڑے ہیں -
غلام حسین ساجد
خاک زادوں سے تعلق نہیں رکھتے کچھ لوگ میزبانی سے غرض اُن کو نہ مہمانی سے... -
شاہین عباس
شہر میں داخلے کی شرط ، جسم نہیں تھا ، روح تھی جسم کا جسم رکھ...