چھو کر حدِ فنا کو جوانی جواں ہوئی
جو آگ جل رہی تھی وہ آخر دھواں ہوئی
آمادہِ سفر کی نگاہیں تڑپ گئیں
سیٹی رُکی تو شام کی گاڑی رواں ہوئی
Related posts
-
قابل اجمیری
مرے گناہِ نظر سے پہلے چمن چمن میری آبرو تھی مجھے شعورِ جمال آیا تو گلعذاروںنے... -
نظر امروہوی
مَیں شریکِ رونقِ ہر انجمن تھا، کل تلک آج میرے شہر میں کوئی نہ پہچانا مجھے