ہونٹوں پہ ہنسی آنکھ میں تاروں کی لڑی ہے
وحشت بڑے دلچسپ دوراہے پہ کھڑی ہے
آداب تری بزم کے جینے نہیں دیتے
دیوانوں کو جینے کی تمنا تو بڑی ہے
دل رسم و رہِ شوق سے مانوس تو ہو لے
تکمیلِ تمنا کے لئے عمر پڑی ہے
ہونٹوں پہ ہنسی آنکھ میں تاروں کی لڑی ہے
وحشت بڑے دلچسپ دوراہے پہ کھڑی ہے
آداب تری بزم کے جینے نہیں دیتے
دیوانوں کو جینے کی تمنا تو بڑی ہے
دل رسم و رہِ شوق سے مانوس تو ہو لے
تکمیلِ تمنا کے لئے عمر پڑی ہے