قابل اجمیری۔۔۔ ہونٹوں پہ ہنسی آنکھ میں تاروں کی لڑی ہے

ہونٹوں پہ ہنسی آنکھ میں تاروں کی لڑی ہے
وحشت بڑے دلچسپ دوراہے پہ کھڑی ہے

آداب تری بزم کے جینے نہیں دیتے
دیوانوں کو جینے کی تمنا تو بڑی ہے

دل رسم و رہِ شوق سے مانوس تو ہو لے
تکمیلِ تمنا کے لئے عمر پڑی ہے

Related posts

Leave a Comment