یہاں منصفی کی روایت نہیں
ہماری یہ پہلی شکایت نہیں
نمک والی لذت الگ چیز ہے
یہ شیرینی کرتی کفایت نہیں
مداوا بھی کچھ داد کے ساتھ ساتھ
کہ احوالِ دل تھا، حکایت نہیں
ہمکتے ہوئے دل میں ہجرت کا ڈر
ابھی سرسری ہے، سرایت نہیں
فراموش گاری کا سیلِ رواں
کسی سے بھی کوئی رعایت نہیں
مبارک تری مصلحت تجھ کو، دوست!
دعا چاہیے بس، حمایت نہیں
مصیبت میں مت پڑ کہ میں اس قدر
طلب گارِ رشد و ہدایت نہیں
Related posts
-
محسن اسرار ۔۔۔ گزر چکا ہے زمانہ وصال کرنے کا
گزر چکا ہے زمانہ وصال کرنے کا یہ کوئی وقت ہے تیرے کمال کرنے کا برا... -
احمد فراز ۔۔۔ زندگی سے یہی گلہ ہے مجھے
زندگی سے یہی گلہ ہے مجھے تو بہت دیر سے ملا ہے مجھے تو محبت سے... -
فانی بدایونی ۔۔۔ آنکھ اٹھائی ہی تھی کہ کھائی چوٹ
آنکھ اٹھائی ہی تھی کہ کھائی چوٹ بچ گئی آنکھ دل پہ آئی چوٹ دردِ دل...