محمد اشفاق بیگ ۔۔۔ سلام

سلام

غمِ شبیر ہر غم سے سوا ہے
یہ غم دراصل ہر غم کی دوا ہے

لکھوں کیسے مصائب کربلا کے
نہیں یہ کربلا ، کرب و بلا ہے

وہ سجدہ لاکھ سجدوں سے ہے بڑھ کر
جو تلواروں کے سائے میں کیا ہے

یزیدیت سراسر کفر و باطل
حسینیت تو بس صبر و رضا ہے

انوکھا ہے یہ اندازِ حضوری
کہ سر کٹ کر بھی سجدے میں پڑا ہے

وہ جنت میں جوانوں کے ہیں سلطاں
مرے آقا محمد نے کہا ہے

جو ہو محبوب‘ محبوبِ خدا کو
وہی اشفاق محبوبِ خدا ہے

Related posts

Leave a Comment