سید ضمیر جعفری

گر سیاست میں رہیں ایسی ہی خر بازاریاں پارلیمنٹیں خریدی جائیں گی نیلام سے

Read More

عزیز فیصل

کتنی مزاحیہ ہے یہ بوتل کے جن کی بات آقا اب انقلاب ہے دو چار دن کی بات

Read More

عزیز فیصل

کودے ہیں اُس کے صحن میں دو چار شیر دل ہم فیس بک کی وال سے آگے نہیں گئے

Read More

استاد رامپوری ۔۔۔۔ لوگ کہنے لگے منشی کا خیال اچھا ہے

کوٹھڑی ٹھیک نہ کوٹھی کا خیال اچھا ہے یار جس حال میں رکھے وہی حال اچھا ہے مارچ میں عقد ہوا اور ستمبر میں طلاق کوئی بتلائے برا ہے کہ یہ سال اچھا ہے ناتواں قیس ہے اب کون اسے سمجھائے ایسے حالات میں لیلیٰ کا وصال اچھا ہے بے حجابی نہیں معشوق کی فطرت اے دوست بدر سے میں تو سمجھتا ہوں ہلال اچھا ہے رات لڑنے لگے استاد سے طوفان سخن لوگ کہنے لگے منشی کا خیال اچھا ہے

Read More

ماچس لکھنوی ۔۔۔۔ آپ میں آگ لگانے کا کمال اچھا ہے

جب کہ ماضی سے بہت پست بھی حال اچھا ہے پھر تو مستقبل رنگیں کا خیال اچھا ہے جس کا جو ذوق ہو اس کو وہی آتا ہے پسند میں تو کہتا ہوں کہ دونوں کا خیال اچھا ہے کچھ الیکشن میں تو کچھ نام پہ غالبؔ کے کماؤ اک برہمن نے کہا ہے کہ یہ سال اچھا ہے چارہ گر کہتے ہیں بس موت کی باقی ہے کسر اور ہر طرح سے بیمار کا حال اچھا ہے نہیں معلوم اگر سانپ کا منتر تو نہ پھنس ہاتھ اس سانپ…

Read More

رؤف رحیم ۔۔۔ ملک سے سارے غریبوں کو نکال، اچھا ہے

اک برہمن نے کہا ہے کہ یہ سال اچھا ہے ہم سے خوش فہموں کا یارو یہ خیال اچھا ہے نہ حرام اچھا ہے یارو نہ حلال اچھا ہے کھا کے پچ جائے جو ہم کو وہی مال اچھا ہے صرف نعروں سے غریبی تو نہیں مٹ سکتی ملک سے سارے غریبوں کو نکال، اچھا ہے ساتھ بیگم کے ملا کرتے ہیں دس بیس ہزار مفت کے مالوں میں سسرال کا مال اچھا ہے نرس کو دیکھ کے آ جاتی ہے منہ پہ رونق وہ سمجھتے ہیں کہ بیمار کا…

Read More

بدر منیر ۔۔۔ ہاتھ سے پل بھر میں صیدِ بے زباں جاتا رہا

ہاتھ سے پل بھر میں صیدِ بے زباں جاتا رہا سوچتی ہے اہلیہ شوہر کہاں جاتا رہا؟ روزنِ در سے نظر آیا جو مہمانوں کا غول پچھلے دروازے سے چھپ کر میزباں جاتا رہا بن کے دلہن اس حسیں نے جب سے رکھا ہے قدم آشیانے سے مرے امن و اماں جاتا رہا بن بھی سکتا ہے کسی دن تیرے پٹنے کا سبب تو اسی رفتار سے گر اس کے ہاں جاتا رہا گفتگو اس نے سنی جب روز مرہ کے خلاف اہلیہ کو چھوڑ کے اہلِ زباں جاتا رہا…

Read More

بدر منیر ۔۔۔ کس قدر ظلم ِ عیادت ہوا بیمار کے ساتھ

کس قدر ظلم ِ عیادت ہوا بیمار کے ساتھ اس نے کالم بھی سنا ڈالا ہے اشعار کے ساتھ صرف عاشق ہی نہیں چور بھی ہو سکتا ہے شب کو بیٹھا ہے جو لگ کر تری دیوار کے ساتھ بیویاں چار اگر میرے مقدر میں نہیں کوئی گپ شپ ہی کرادے مری دو چار کے ساتھ ہو گئی حسنِ سماعت کی روایت رخصت اب تو غزلیں بھی سنی جاتی ہیںجھنکار کے ساتھ اتنے ظالم نہ خدا دے کسی عاشق کو رقیب جا کے پرچہ بھی کٹا دیتے ہیں جو مار…

Read More

عزیز فیصل ۔۔۔ وقت (مزاحیہ نظم)

وقت (مزاحیہ نظم) ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ رات کے دو بجے آنکھ کھلنے پہ باذوق سرتاج سے اُکھڑے لہجے میں غصے سے کہنے لگی لکھنوی اہلیہ نامرادا !!!! بھلا شعر گھڑنے کا یہ کونسا وقت ہے؟ شعر سازی کےجھنجھٹ میں پڑتے ہوئے مصرع تر کی ڈھیری کے شمشان پر گلنے سڑنے کا یہ کونسا وقت ہے؟ ضد میں آتے ہوئے، سر کھپاتے ہوئے چاہے غزلوں پہ غزلیں لکھو تم مگر ضد پہ اڑنے کا یہ کونسا وقت ہے؟ "اےلڑاکا بلا! سن مری بھی ذرا چاہے لڑتی جھگڑتی رہے تُو سدا دشمن ِ شعر…

Read More