حفیظ جونپوری ۔۔۔۔ صبح کو آئے ہو نکلے شام کے

صبح کو آئے ہو نکلے شام کے جاؤ بھی اب تم مرے کس کام کے ہاتھا پائی سے یہی مطلب بھی تھا کوئی منہ چومے کلائی تھام کے تم اگر چاہو تو کچھ مشکل نہیں ڈھنگ سو ہیں نامہ و پیغام کے چھیڑ واعظ ہر گھڑی اچھی نہیں رند بھی ہیں ایک اپنے نام کے قہر ڈھائے گی اسیروں کی تڑپ اور بھی الجھیں گے حلقے دام کے محتسب چن لینے دے اِک اِک مجھے دل کے ٹکڑے ہیں یہ ٹکڑے جام کے لاکھوں دھڑکے ابتدائے عشق میں دھیان ہیں…

Read More

مرزا غالب ۔۔۔ جنوں گرم انتظار و نالہ بیتابی کمند آیا

جنوں گرم انتظار و نالہ بیتابی کمند آیا سویدا تا بلب زنجیر سے دودِ سپند آیا مہِ اختر فشاں کی بہرِ استقبال آنکھوں سے تماشا کشورِ آئینہ میں آئینہ بند آیا تغافل، بد گمانی، بلکہ میری سخت جانی ہے نگاہِ بے حجابِ ناز کو بیمِ گزند آیا فضائے خندۂ گُل تنگ و ذوقِ عیش بے پروا فراغت گاہِ آغوشِ وداعِ دل پسند آیا عدم ہے خیر خواہِ جلوہ کو زندانِ بے تابی خرامِ ناز برقِ خرمنِ سعیِ پسند آیا جراحت تحفہ، الماس ارمغاں، داغِ جگر ہدیہ مبارک باد اسد، غمخوارِ…

Read More

میر تقی میر … بے طاقتی نے دل کی گرفتار کر دیا

بے طاقتی نے دل کی گرفتار کر دیا اندوہ و دردِ عشق نے بیمار کر دیا دروازے پر کھڑا ہوں کئی دن سے یار کے حیرت نے حسن کی مجھے دیوار کر دیا سائے کو اس کے دیکھ کے وحشت بلا ہوئی دیوانہ مجھ کو جیسے پریدار کر دیا نسبت ہوئی گناہوں کی از بس مری طرف بے جرم ان نے مجھ کو گنہگار کر دیا دن رات اس کو ڈھونڈے ہے دل شوق نے مجھے نایاب کس گہر کا طلبگار کر دیا دور اس سے زار زار جو روتا…

Read More

حفیظ جونپوری ۔۔۔ سُن کے میرے عشق کی روداد کو  

سُن کے میرے عشق کی روداد کو لوگ بھولے قیس کو فرہاد کو اے نگاہِ یاس! ہو تیرا برا تو نے تڑپا ہی دیا جلاد کو بعد میرے اٹھ گئی قدرِ ستم اب ترستے ہیں حسیں بیداد کو اک ذرا جھوٹی تسلی ہی سہی کچھ تو سمجھا دو دلِ ناشاد کو ہائے یہ دردِ جگر کس سے کہوں کون سنتا ہے مری فریاد کو جائیں گے دنیا سے سب کچھ چھوڑ کر ہاں مگر لے کر کسی کی یاد کو اب مجھے مانیں نہ مانیں اے حفیظ مانتے ہیں سب…

Read More

 سلطان سکون :میرے عہد کا خدائے سخن ۔۔۔ ڈاکٹر عادل سعید قریشی

 سلطان سکون :میرے عہد کا خدائے سخن ابنِ رشیق نے اپنی کتاب ’العمدۃ فی صناعۃ الشعرونقد‘ میں جس شاعری کے خدوخال واضح کیے ہیں وہ آج بھی اپنے فکری اور فنی تازگی کے سبب من و عن تسلیم کیے جا رہے ہیں۔ان افکار کی روشنی ہی میں متاخرین وناقدین اور شعرا نے اپنے اپنے مسالک ترتیب دیے ہیں۔ان افکار کا عکس اگر آج کسی شاعر کے ہاں دیکھنا مقصود ہو تو سلطان سکون کی کتاب’’کوئی ہے‘‘آپ کی منتظر ہے۔جہاں سلطان سکون کی شاعری اپنے حسن و تاثیرکی داد خواہ ہے۔۔…

Read More

آصف ثاقب ۔۔۔ ملیں گے لوگ کہاں سے وہ پوچھنے والے (خالد احمد کے نام)

ملیں گے لوگ کہاں سے وہ پوچھنے والے گزر گئے ہیں جہاں سے وہ پوچھنے والے بغیر اُن کے یہاں محفلیں نہیں جمتیں گئے ہیں ایسے مکاں سے وہ پوچھنے والے جو ، اب تو ہم سے ملاقات بھی نہیں کرتے ڈرے ہیں آہ و فغاں سے وہ پوچھنے والے نکل گئے ہیں کہیں جنگلوں کو سب کے سب الگ ہیں کب کے یہاں سے وہ پوچھنے والے جدا ہوئے تو ہوئی شورشِ گماں پیدا ملے تھے امن و اماں سے وہ پوچھنے والے ہمارے حال سے صرفِ نظر کبھی…

Read More

اکرم سحر فارانی ۔۔۔ چھ ستمبر

ظُلمت کے جزیرے سے اَندھیروں کے رسالے آئے تھے دبے پاؤں اِرادوں کو سنبھالے دُشمن کے قدم کی جو پڑی کان میں آہٹ جاگے تھے مری قوم کے خوابیدہ جیالے توحید کے فرزند رسالت کے مجاہد ٹیپو تھا کوئی اُن میں کوئی طارق و خالد جب شوقِ شہادت میں بڑھی اُن کی سواری شیشے کی طرح کٹ گئے پتھر کے پُجاری گونجی تھی مجاہد کی اَذاں کھیم کرن میں نصرت کی بہار آ گئی گُلزارِ وطن میں رانی کے نشانے پہ گُمنڈی کا جہاں تھا خود اپنی چِتَا بھارتی لشکر…

Read More