ڈاکٹر اشفاق ناصر ۔۔۔ عکس کو پُھول بنانے میں گزر جاتی ہے

عکس کو پُھول بنانے میں گزر جاتی ہے زندگی آئنہ خانے میں گزر جاتی ہے شام ہوتی ہے تو لگتا ہے کوئی رُوٹھ گیا اور شب اُس کو منانے میں گزر جاتی ہے ہر محبّت کے لیے دِل میں الگ خانہ ہے ہر محبت اُسی خانے میں گزر جاتی ہے زندگی بوجھ بتاتا تھا، بچھڑنے والا یہ تو بس ایک بہانے میں گزر جاتی ہے جو گھڑی رکھتے ہیں اِظہارِ محبّت کے لیے وہ گھڑی بات بنانے میں گزر جاتی ہے تو بتا، آنکھ نیا خواب کہاں سے دیکھے روز…

Read More