حمد رب ذوالجلال … سید ضیاء الدین نعیم

 حمد رب ذوالجلال  ………… تجھ سے ہوجائے اگر وابستگی پروردگار دور ہو جائے دلوں کی بے کلی پروردگار جہل کی پھیلی ہوئی ہے تیرگی پروردگار روشنی…. بار الہا…. روشنی پروردگار !! ماننے سے قبل تجھ کو سب کا رد مطلوب ہے ہے یہاں اثبات سے پہلے نفی پروردگار تیرا ہو جائے تو پالیتا ہے کیا کیا آدمی خود شناسی، بامرادی، برتری پروردگار تیری خاطر دوستی ہو تیری خاطر دشمنی ہر کشا کش سے چھٹے پھر آدمی پروردگار کیا کروں میں نذر کیا تیرے خزانے میں نہیں پیش کرنے کو ہے…

Read More

سید ضیاء الدین نعیم… جا و بے جا آپ کو زحمت دیا کرتا تھا میں

جا و بے جا آپ کو زحمت دیا کرتا تھا میںیاد جب بھی جی میں آۓ ، کرلیا کرتا تھا میں رنج پہنچانے کا باعث ہوسکیں جو آپ کوایسی باتوں سے بہر صورت بچا کرتا تھا میں آپ کو بھی کس قدَر خاطر مری مطلوب تھیآپ پر جو مان کرتا تھا ، بجا کرتا تھا میں چشم پوشی آپ کو مرغوب ہوتی تھی بہتدر گزر سے کام کس درجہ لیا کرتا تھا میں ناگواری بھی گوارا ہنس کے کرلیتے تھے آپدکھ بھی ہو تو ، مسکرا کر سہہ لیا کرتا…

Read More

سید ضیاء الدین نعیم … امید

امید ….. آہِ شب گیر کے نادیدہ اثر کی امید کم نگاہی کے تسلسل میں نظر کی امید ستم و جور کی دیوار میں در کی امید ذہنِ غواص میں تحصیل گہر کی امید دشتِ پر خار میں دیدِ گل تر کی امید شب ِتاریک میں تابندہ سحر کی امید یہی امید تو جذبوں کو جواں رکھتی ہے کاروانِ غم ہستی کو رواں رکھتی ہے ۔۔۔!! ………..

Read More

نعت رسول مقبول صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم ۔۔سید ضیاء الدین نعیم

نقصاں سے میں دور رہا ہوں ،بے حد فائدہ پایا ہے میں نے نبی کے نقش قدم پر جب بھی چل کر دیکھا ہے پیروی میں جب آپ کی میں نے نفرت چھوڑی لوگوں سے لوگوں نے بھی پیار سے مجھ کو مسندِ دل پہ بٹھایا ہے شرمندہ لوگوں کو کرنا آپ کے حکم پہ جب چھوڑا ذلت و رسوائی سے رب نے ہر ہر گام بچایا ہے جب سے میٹھے بول کو آپ کی سنت جان کے اپنایا اہلِ جہاں۔کا تب سے رویہ مجھ سے محبت والا ہے حرص…

Read More

سید ضیاء الدین نعیم

کسی سے کچھ مجھے کہنا نہیں ہے غلط فہمی میں بھی رہنا نہیں ہے نہیں کرنا ہے جو ہے نامناسب بہاؤ کی طرف بہنا نہیں ہے تدارک کچھ نہ کچھ کرنا ہے اس کا ستم چپ چاپ اب سہنا نہیں ہے میں کیوں تقلید کی زنجیر پہنوں کہ یہ اک طوق ہے ، گہنا نہیں ہے جمے رہنا نعیم اپنی جگہ پر کسی صورت تمہیں ڈہنا نہیں ہے

Read More