ریت گھڑی
۔۔۔۔۔۔
خوبصورت چمک دار رنگوں
روشن ہندسوں
اور ایک دوسرے کے تعاقب میں دوڑتی ہوئی
سنہری روپہلی سوئیوں سے محروم
سُریلی آواز میں رہ رہ کر گنگنا اُٹھنے والے الارم سے بے نیاز
میں ایک ریت گھڑی ہوں
تم اگر چاہو
تو میرے بلّور یں جسم کے اندر
میری مضطرب روح کو صاف دیکھ سکتے ہو
کیونکہ میرے وجود کا آدھا حصہ پیاس ہے
اور آدھا ایک سراب ۔۔۔۔۔
Related posts
-
عقیدت ۔۔۔ اعجاز دانش
عقیدت زہے صبا! کہ ہے تیرا گزر مدینے میں مرا بھی حال وہاں عرض کر مدینے... -
سعادت سعید … (قلب ماہیت) مشرقی پاکستان کے لیے ایک نظم
قلب ماہیت (مشرقی پاکستان کے لیے ایک نظم) ………. تمہارے سائے مری تمنا کے جنگلوں میں... -
طارق بٹ ۔۔۔ عقیدت
عقیدت ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ آپ سے ہے دینِ قَیِم، آپ کی نسبت سے ہم یہ نشاں قائم تو...