پسند کا محاذ
…………..
رن پڑا تو وفا کے متوالے
توڑ کر کل کی سوچ زنجیریں
پھاند کر ذات کی فصیلوں کو
آگ اور خون کے سمندر میں
کیسے دیوانہ وار کود گئے
اور ہم کو یہ انتطار کہ کب
معرکہ ختم ہو تو اپنا قلم
فاتحوں کے لئے قصیدے کہے
مرنے والوں کے مرثیے لکھے
پسند کا محاذ ….. جلیل عالی

کیا کہنے سر عالی صاحب ،