نعتِ رسولِ مقبول ؐ ۔۔۔۔ محمد افضال انجم

نعتِ رسولِ مقبول ؐ

قلم کو مدحتِ خیرالانامؐ چاہیے ہے
اسی میں قلب و نظر کو مقام چاہیے ہے

خطاے عمر ِگزشتہ معاف ہو جائے
درِ حضورؐ پہ وہ اہتمام چاہیے ہے

طواف ِگنبد اخضر نگاہ کرتی رہے
مجھے مدینہ میں ایسا مقام چاہیے ہے

کبھی میں پیشِ رسالت مآبؐ ہو جائوں
شمار انؐ کے غلاموں میں نام چاہیے ہے

زبان ذکر کرے سرورِ دو عالمؐ کا
یہی وظیفہ مجھے صبح شام چاہیے ہے

وہ جن کے پائوں کی ٹھوکر پہ کہکشایئں ہیں
مجھے تو انؐ پہ درود و سلام چاہیے ہے

سکھانے آئے ہیں اخلاق دوجہاں میں حضورؐ
درِ نبیؐ پہ بہت احترام چاہیے ہے
بِتائوں ذکر میں انؐ کے میں زندگی اپنی
اسی میں مجھ کو تو اپنا دوام چاہیے ہے

درود بھیج رہی ہے خدا کی ذات انؐ پر
یہی قرینہ مجھے بھی مدام چاہیے ہے

بروزِ حشر بھی انجم رہے نگاہوں میں
مجھے تو ایسا کوئی التزام چاہیے ہے

Related posts

Leave a Comment