اثر رامپوری ۔۔۔ وہ جو نہیں ہیں بزم میں بزم کی شان بھی نہیں

وہ جو نہیں ہیں بزم میں بزم کی شان بھی نہیں پھول ہیں دل کشی نہیں، چاند ہے چاندنی نہیں ڈھونڈا نہ ہو جہاں انہیں ایسی جگہ کوئی نہیں پائی کچھ ان کی جب خبر اپنی خبر ملی نہیں آنکھ میں ہو پرکھ تو دیکھ حسن سے پر ہے کل جہاں تیری نظر کا ہے قصور جلووں کی کچھ کمی نہیں عشق میں شکوہ کفر ہے اور ہر التجا حرام توڑ دے کاسۂ مراد، عشق گداگری نہیں جوشِ جنونِ عشق نے کام مرا بنا دیا اہلِ خرد کریں معاف حاجتِ…

Read More

فیض احمد فیض ۔۔۔ وہی ہیں دل کے قرائن تمام کہتے ہیں

وہی ہیں دل کے قرائن تمام کہتے ہیں وہ اک خلش کہ جسے تیرا نام کہتے ہیں تم آ رہے ہو کہ بجتی ہیں میری زنجیریں نہ جانے کیا مرے دیوار و بام کہتے ہیں یہی کنارِ فلک کا سیہ تریں گوشہ یہی ہے مطلعِ ماہِ تمام کہتے ہیں پیو کہ مفت لگا دی ہے خونِ دل کی کشید گراں ہے اب کے مئے لالہ فام کہتے ہیں فقیہِ شہر سے مے کا جواز کیا پوچھیں کہ چاندنی کو بھی حضرت حرام کہتے ہیں نوائے مرغ کو کہتے ہیں اب…

Read More

عزیز فیصل

دے رہے ہیں اس لیے جنگل میں دھرنا جانور ایک چوہے کو رہائش کے لیے بل چاہیئے

Read More

نوح ناروی ۔۔۔ اہلِ الفت سے تنے جاتے ہیں

اہلِ الفت سے تنے جاتے ہیں روز روز آپ بنے جاتے ہیں ذبح تو کرتے ہو کچھ دھیان بھی ہے خون میں ہاتھ سنے جاتے ہیں روٹھنا ان کا غضب ڈھائے گا اب وہ کیا جلد منے جاتے ہیں کچھ اِدھر دل بھی کھنچا جاتا ہے کچھ اُدھر وہ بھی تنے جاتے ہیں کیوں نہ غم ہو مجھے رسوائی کا وہ مرے ساتھ سَنے جاتے ہیں دل نہ گھبرائے کہ وہ روٹھ گئے چار فقروں میں مَنے جاتے ہیں ہے یہ مطلب نہیں چھیڑے کوئی بیٹھے بیٹھے وہ تنے جاتے…

Read More

آغا حجو شرف ۔۔۔ گھستے گھستے پاؤں میں زنجیر آدھی رہ گئی

گھستے گھستے پاؤں میں زنجیر آدھی رہ گئی آدھی چھٹنے کی ہوئی تدبیر آدھی رہ گئی نیم بسمل ہو کے میں تڑپا تو وہ کہنے لگے چوک تجھ سے ہو گئی تعزیر آدھی رہ گئی شام سے تھی آمد آمد نصف شب کو آئے وہ یاوری کر کے مری تقدیر آدھی رہ گئی نصف شہر اس گیسوئے مشکیں نے دل بستہ کیا خسروِ تاتار کی توقیر آدھی رہ گئی چودھویں شب نا مبارک ماہ ِکامل کو ہوئی نصف منصب ہو گیا جاگیر آدھی رہ گئی تیز کب تک ہوگی کب…

Read More

عرش ملسیانی

اے مرے ضبط کو کامل نہ سمجھنے والے! قابلِ داد مری کوششِ فریاد بھی ہے

Read More

انعام اللہ خاں یقین … شبِ ہجراں کی وحشت کو تو اے بیداد کیا جانے

شبِ ہجراں کی وحشت کو تو اے بیداد کیا جانے جو دن پڑتے ہیں راتوں کو مجھے تیری بلا جانے جدا ہم سے ہوا تھا ایک دن جو اپنے یاروں میں خبر پھر کچھ نہ پائی کیا ہوا واقع خدا جانے نہ رکھ اے ابر تو سر پر ہمارے بار منت کا وہ بادل اور جو آگ کو دل کی بجھا جانے نہ رکھ اے دل تو امیدِ وفا وفا ان بے وفاؤں سے خدا سے ہے وہ بیگانہ جو بت کو آشنا جانے جنوں نے اس کے گل سے…

Read More

SHO by DOUGLAS KEARNEY

A torchon after Indigo Weller Some need some Body or more to ape sweat on some site. Bloody purl or dirty spit hocked up for to show who gets eaten. Rig Body up. Bough bow to breeze a lazed jig and sway to grig’s good fiddling. Pine-deep dusk, a spot where stood Body. Thus they clap — when I mount banc’, jig up the lectern. Bow to say, “it’s all good,” we, gathered, withstood the bends of dives deep er, darker. They clap as I get down. Sweat highlights my body,…

Read More