شبِ ہجراں کی وحشت کو تو اے بیداد کیا جانے جو دن پڑتے ہیں راتوں کو مجھے تیری بلا جانے جدا ہم سے ہوا تھا ایک دن جو اپنے یاروں میں خبر پھر کچھ نہ پائی کیا ہوا واقع خدا جانے نہ رکھ اے ابر تو سر پر ہمارے بار منت کا وہ بادل اور جو آگ کو دل کی بجھا جانے نہ رکھ اے دل تو امیدِ وفا وفا ان بے وفاؤں سے خدا سے ہے وہ بیگانہ جو بت کو آشنا جانے جنوں نے اس کے گل سے…
Read MoreTag: یقین
خالی بالٹی ۔۔۔ حامد یزدانی
خالی بالٹی ۔۔۔۔۔۔۔ اب مجھے اُنہیں ڈھونڈنا ہے۔ سرکاری دورے کا آج آخری دن ہے۔ پچھلے چار دن میں مختلف رسمی ملاقاتوں اور باقاعدہ اجلاسوں میں کچھ یوں الجھا رہا کہ نہ تو قدم ڈھاکہ کی چند سرکاری عمارتوں کی سفید راہداریوں میں بھٹکتے تذبذب سے باہر نکل پائے اور نہ ہی ذہن اکڑی ہوئی کرسیوں کو کھینچ کرمستطیل میز کے قریب کرنے اور پھر گھسیٹ کر دُور کرنے کی دھیمی دھیمی گونج سے آزاد ہو پایا۔ ایک نو قائم شدہ ملک کے دارالحکومت میں مصروفیات کی ترتیب یا بے…
Read Moreقاضی حبیب الرحمن ۔۔۔۔۔۔ تلاشِ ذات میں اپنا نشاں نہیں ملتا
تلاشِ ذات میں اپنا نشاں نہیں ملتا یقین کیسا؟ یہاں تو گماں نہیں ملتا سفر سے لوٹ کے آنا بھی اک قیامت ہے خود اپنے شہر میں اپنا مکاں نہیں ملتا بہت دنوں سے بساطِ خیال ویراں ہے بہت دنوں سے وہ آشوبِ جاں نہیں ملتا جہاں قیام ہے اُس کا ، عجیب شخص ہے وہ یہ واقعہ ہے کہ اکثر وہاں نہیں ملتا گواہ سارے ثقہ ہیں ، مگر تماشا ہے کسی کے ساتھ کسی کا بیاں نہیں ملتا شعورِ جاں ، عوضِ جاں ، بسا غنیمت ہے کہ…
Read Moreانعام اللہ خاں یقین
اگرچہ عشق میں آتش ہے اور بَلا بھی ہے نِرا بُرا نہیں یہ شغل کچھ بھلا بھی ہے
Read More