خالی بالٹی ۔۔۔ حامد یزدانی

خالی بالٹی ۔۔۔۔۔۔۔ اب مجھے اُنہیں ڈھونڈنا ہے۔ سرکاری دورے کا آج آخری دن ہے۔ پچھلے چار دن میں مختلف رسمی ملاقاتوں اور باقاعدہ اجلاسوں میں کچھ یوں الجھا رہا کہ نہ تو قدم ڈھاکہ کی چند سرکاری عمارتوں کی سفید راہداریوں میں بھٹکتے تذبذب سے باہر نکل پائے اور نہ ہی ذہن اکڑی ہوئی کرسیوں کو کھینچ کرمستطیل میز کے قریب کرنے اور پھر گھسیٹ کر دُور کرنے کی دھیمی دھیمی گونج سے آزاد ہو پایا۔ ایک نو قائم شدہ ملک کے دارالحکومت میں مصروفیات کی ترتیب یا بے…

Read More

کراچی کے لیے ….. ڈاکٹر توصیف تبسم

کراچی کے لیے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ سمندر کا پانی تو نیلا ہے اس میں سیاہی نہ گھولو کہو یہ جو قدرت نے ہم کو خزانے دیے ہیں، ہمارے لیے ہیں مہکتی ہوا، لہلہاتی ہوئی خوشبوئوں سے لدی سانس لیتی زمیں اور زمیں پر پھلوں اور پھولوں سے جھکتی ہوئی شاخ کتنی حسیں ہے! اسے کاٹتے ہو، مگر یہ تو دیکھو! یہیں سے نئی شاخ پھوٹی ہے جس میں سبھی آنے والی رُتوں کی مسافت چھپی ہے انھیں گلتے سڑتے بدن کے تعفن سے، لحظہ   بہ لحظہ الگ ہوتے اعضا کی مٹّی سے…

Read More