نعت رسول کریم ﷺ ۔۔۔ توصیف تبسم

نعت رسولِ کریم ﷺ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ (تضمین بر شعرِ اقبال) دشتِ جنوں نواز میں، تیز ہے یاد کی ہَوا لحظہ بہ لحظہ کم تو ہے، قلب و نظر کا فاصلہ دل کی اُسی گلی ہے، حسرتِ پا شکستگی ذرے میں جس کے کہکشاں، خاک ہے جس کی کیمیا! مہر و مہ و نجوم سب، تیرہ جبیں ہیں گر نہ ہو نورِ حیات و کائنات، یعنی جمالِ مصطفٰے چہرہ کہ جس کی تاب سے، جلوہء قدسیاں طلوع زلف کہ جس کے سائے میں، صبح و مسا کا سلسلہ اب یہ کھلا کہ…

Read More

وبا کے دنوں میں اختلافات ۔۔۔ نوید صادق

میرا پاکستان ۔۔۔۔۔۔ وَبا کے دِنوں میں اختلافات ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ گذشتہ روز ڈاکٹر توصیف تبسم صاحب کو فون کیا کہ ان کی خیریت دریافت کی جائے، باتوں باتوں میں کرونا وائرس سے پھیلنے والی بین الاقوامی وبا کا ذکر آیا تو توصیف صاحب بولے: خدا ہم سے ناراض ہو گیا ہے۔ میں نے کہا: جی، ایسا ہی لگ رہا ہے ۔ فرمانے لگے: دیکھیں، اگر میں آپ سے ناراض ہو جاؤں تو آپ کو اپنے گھر نہیں آنے دوں گا۔ بات سمجھ میں آتی ہے۔ خدا ہم سے واقعی ناراض ہے…

Read More

کراچی کے لیے ….. ڈاکٹر توصیف تبسم

کراچی کے لیے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ سمندر کا پانی تو نیلا ہے اس میں سیاہی نہ گھولو کہو یہ جو قدرت نے ہم کو خزانے دیے ہیں، ہمارے لیے ہیں مہکتی ہوا، لہلہاتی ہوئی خوشبوئوں سے لدی سانس لیتی زمیں اور زمیں پر پھلوں اور پھولوں سے جھکتی ہوئی شاخ کتنی حسیں ہے! اسے کاٹتے ہو، مگر یہ تو دیکھو! یہیں سے نئی شاخ پھوٹی ہے جس میں سبھی آنے والی رُتوں کی مسافت چھپی ہے انھیں گلتے سڑتے بدن کے تعفن سے، لحظہ   بہ لحظہ الگ ہوتے اعضا کی مٹّی سے…

Read More

ڈاکٹر توصیف تبسم

کر دیا شدتِ احساس نے پتھر، توصیف کوئی روتا ہے تو اب دل نہیں دُکھتا میرا

Read More

ہابیل کی موت …… ڈاکٹر توصیف تبسم

ہابیل کی موت ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ زمیں پہلے خاکستری تھی پھر اس نے کئی رنگ اوڑھے کبھی شنگرفی، قرمزی، لاجوردی، کبھی چشمِ محبوب سا آب گوں، نیلے پانی میں کھلتے کنول سا ! سبھی رنگ اچھے تھے اور یہ زمیں سنہرے، روپہلے کئی حاشیوں میں جڑی ایک تصویر تھی وہ تصویر اب خاکِ بے مہر پر ٹکڑے ٹکڑے پڑی ہے! تو پھر دست ِ قاتل کہاں ہے؟ بس اک رنگ ہے، انگلیوں سے ٹپکتے لہو کا، جو دن رات کے ادھ جلے اور سادہ ورق پر، لگاتار مہریں لگاتا چلا جا رہا…

Read More