کیا تھا استخارہ، سو گیا تھا ۔۔۔ لیاقت علی عاصم

کیا تھا استخارہ، سو گیا تھا کنارے پر مَیں پیاسا سو گیا تھا مری آنکھوں میں تھا وہ خوابِ راحت مرے قدموں میں رستا سو گیا تھا چٹانوں پر گزاری رات مَیں نے مری کشتی میں دریا سو گیا تھا تھکن کس کی تھی، کس کو نیند آئی مرے سینے پہ صحرا سو گیا تھا مَیں اُس دن فرش پر سویا سکوں سے مرے بستر پہ بیٹا سو گیا تھا یہ بستی رات بھر جاگی تھی اُس دن کہانی کہنے والا سو گیا تھا سبھی کے چاند تھے بے دار…

Read More

خالی بالٹی ۔۔۔ حامد یزدانی

خالی بالٹی ۔۔۔۔۔۔۔ اب مجھے اُنہیں ڈھونڈنا ہے۔ سرکاری دورے کا آج آخری دن ہے۔ پچھلے چار دن میں مختلف رسمی ملاقاتوں اور باقاعدہ اجلاسوں میں کچھ یوں الجھا رہا کہ نہ تو قدم ڈھاکہ کی چند سرکاری عمارتوں کی سفید راہداریوں میں بھٹکتے تذبذب سے باہر نکل پائے اور نہ ہی ذہن اکڑی ہوئی کرسیوں کو کھینچ کرمستطیل میز کے قریب کرنے اور پھر گھسیٹ کر دُور کرنے کی دھیمی دھیمی گونج سے آزاد ہو پایا۔ ایک نو قائم شدہ ملک کے دارالحکومت میں مصروفیات کی ترتیب یا بے…

Read More

فراز صاحب(خاکہ) ۔۔۔ اسحاق وردگ

فراز صاحب (خاکہ) ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ہم وہ خوش نصیب نسل ہیں جسے احمد فراز صاحب سے ملنے،شعر سننے،مکالمہ کرنے،ہاتھ ملانے اور آٹوگراف لینے کے بے شمار مواقع انعام ہوئے۔۔۔! یہ دیارِ ادب میں خوش نصیبی کی اعلا مثال ہے کہ فراز صاحب پشاور میں پلے بڑھے،ادبی اٹھان کی خوش بختی ملی۔۔۔ مجھے بھی اس شہرِ ہفت زبان میں جنم لینے، ابتدائی تعلیم حاصل کرنے اور ان گلیوں میں سانس لینے کے موسم ملے ۔۔۔ آج بھی پشاور کے قہوہ خانوں، ادبی حجروں اور شہر کی قدیم گلیوں میں فراز صاحب کے…

Read More