نہ مٹ سکیں گی یہ تنہائیاں، مگر، اے دوست! جو تُو بھی ہو تو طبیعت ذرا بہل جائے
Read MoreCategory: ن
علامہ محمد اقبال
نغمہ کجا و من کجا سازِ سخن بہانہ ایست سوے قطار می کشم ناقۂ بے زمام را ترجمہ: نغمہ کہاں اور میں کہاں، سازِ سخن تو ایک بہانہ ہے (ورنہ میرا مقصد تو) بے مہار اونٹنی کو قطار کی طرف کھینچنا ہے۔
Read Moreخلیل الرحمٰن اعظمی
نشہء مے کے سوا کتنے نشے اور بھی ہیں کچھ بہانے مرے جینے کے لیے اور بھی ہیں
Read Moreانشاء اللہ خان
نہ چھیڑ، اے نکہتِ بادِ بہاری! راہ لگ اپنی تجھے اٹھکیلیاں سوجھیں(سوجھی) ہیں، ہم بے زار بیٹھے ہیں
Read Moreمحشر بدایونی
نشہ ہے، جہل ہے، شر ہے، اجارہ داری ہے ہماری جنگ کئی مورچوں پہ جاری ہے
Read Moreاسداللہ خاں غالب
نفس نہ انجمنِ آرزو سے باہر کھینچ اگر شراب نہیں، انتظارِ ساغر کھینچ
Read Moreمحشر بدایونی
نہ جائو گھر کے شب افروز روزنوں پہ کہ لوگ دیا مکان میں جلتا بھی چھوڑ جاتے ہیں
Read Moreمیر مہدی مجروح
نہ تو دنیا ہی میسر ہے، نہ دیں کے اسباب ہائے مجروح! کہاں تیرا ٹھکانہ ہو گا
Read Moreنجیب احمد
نہ جانے کس گلی کی دُھول اُٹھ کر ہوا کے ساتھ گھر میں آ گئ ہے
Read More