ہم نے تو یہ بھی نہ جانا کہ چمن ہے کیا چیز اپنے ہی حال میں کچھ ایسے گرفتار رہے
Read MoreTag: majrooh
میر مہدی مجروح
گرد دیتی ہے کارواں کا پتہ یادگارِ گذشتگاں ہوں مَیں
Read Moreمیر مہدی مجروح
غالب آئے ہیں، لائو، اے مجروح! بادہء ناب میں ملا کے گلاب
Read Moreمیر مہدی مجروح
شارحِ حالِ دل سمجھ مجھ کو درد ہی درد ہو گیا ہوں مَیں
Read Moreمیر مہدی مجروح
مستی میں رازِ کون و مکاں برملا کہوں پر کیا کروں مغاں کا اشارا نہیں مجھے
Read Moreمیر مہدی مجروح
مجروح ہوئے مائل کس آفتِ دوراں پر اے حضرتِ من! تم نے دل بھی نہ لگا جانا
Read Moreگلگشت ۔۔۔ مجروح سلطان پوری
گلگشت ۔۔۔۔ یہ سوچا چل کے ارضِ کاشمر پر پِھروں اک بار مَیں بھی ہو کے سرمست وہاں پہنچا تو دیکھا وادئ گل خزاں کے رنگ ہیں بالا ہو یا پست خس و خاشاک بکھرے ہیں چمن میں نہ کشتِ گل نہ سبزے کا دَر و بست اُگے ہیں چار سُو پودوں کے مانند کہیں پر سر کہیں پر بازو و دَست سپاہِ امن، لشکر تا بہ لشکر پڑی ہے چشمہء خوں پر سیہ مست عجب آوازِ گریہ تھی فضا میں لگا سینے سے دل، کر جائے گا جست مَیں…
Read Moreنگاہ ساقئ نا مہرباں یہ کیا جانے ۔۔۔ مجروح سلطان پوری
نگاہِ ساقئ نا مہرباں یہ کیا جانے کہ ٹوٹ جاتے ہیں خود دِل کے ساتھ پیمانے ملی جب ان سے نظر بس رہا تھا ایک جہاں ہٹی نگاہ تو چاروں طرف تھے ویرانے حیات، لغزش پیہم کا نام ہے، ساقی! لبوں سے جام لگا بھی سکوں، خدا جانے تبسموں نے نکھارا ہے کچھ تو ساقی کے کچھ اہل غم کے سنوارے ہوئے ہیں مے خانے یہ آگ اور نہیں، دل کی آگ ہے ناداں چراغ ہو کہ نہ ہو، جل بجھیں گے پروانے فریبِ ساقئ محفل، نہ پوچھیے مجروح شراب…
Read Moreمیر مہدی مجروح
نہ تو دنیا ہی میسر ہے، نہ دیں کے اسباب ہائے مجروح! کہاں تیرا ٹھکانہ ہو گا
Read Moreحسین مجروح
جھولا پڑا نہ چھاؤں میں بیٹھا کوئی فقیر شیشم کا پیڑ شہر میں بے آبرو ہُوا
Read More