ہم نے تو یہ بھی نہ جانا کہ چمن ہے کیا چیز اپنے ہی حال میں کچھ ایسے گرفتار رہے
Read MoreTag: مجروح
میر مہدی مجروح
گرد دیتی ہے کارواں کا پتہ یادگارِ گذشتگاں ہوں مَیں
Read Moreمیر مہدی مجروح
غالب آئے ہیں، لائو، اے مجروح! بادہء ناب میں ملا کے گلاب
Read Moreمیر مہدی مجروح
شارحِ حالِ دل سمجھ مجھ کو درد ہی درد ہو گیا ہوں مَیں
Read Moreمیر مہدی مجروح
مستی میں رازِ کون و مکاں برملا کہوں پر کیا کروں مغاں کا اشارا نہیں مجھے
Read Moreمیر مہدی مجروح
مجروح ہوئے مائل کس آفتِ دوراں پر اے حضرتِ من! تم نے دل بھی نہ لگا جانا
Read Moreمجروح سلطان پوری
نہ مٹ سکیں گی یہ تنہائیاں، مگر، اے دوست! جو تُو بھی ہو تو طبیعت ذرا بہل جائے
Read Moreنگاہ ساقئ نا مہرباں یہ کیا جانے ۔۔۔ مجروح سلطان پوری
نگاہِ ساقئ نا مہرباں یہ کیا جانے کہ ٹوٹ جاتے ہیں خود دِل کے ساتھ پیمانے ملی جب ان سے نظر بس رہا تھا ایک جہاں ہٹی نگاہ تو چاروں طرف تھے ویرانے حیات، لغزش پیہم کا نام ہے، ساقی! لبوں سے جام لگا بھی سکوں، خدا جانے تبسموں نے نکھارا ہے کچھ تو ساقی کے کچھ اہل غم کے سنوارے ہوئے ہیں مے خانے یہ آگ اور نہیں، دل کی آگ ہے ناداں چراغ ہو کہ نہ ہو، جل بجھیں گے پروانے فریبِ ساقئ محفل، نہ پوچھیے مجروح شراب…
Read Moreتیس منٹ ۔۔۔ حامد یزدانی
تیس منٹ ۔۔۔۔۔۔ ’’لو بھئی، سن انیس سو پچاسی کے تین سو پینسٹھ دنوں میں سے آخرِ کارایک اور دن اپنی تمام تر بیزار کن مصروفیات کے ساتھ اپنے انجام کو پہنچ گیا۔ جنگ کے دفتر تابشؔ سے ملاقات ہی تو آج کی آخری باقاعدہ مصروفیت تھی۔ سو، وہ بھی رات گیارہ بج کر بیس منٹ پر تمام ہوئی۔۔۔اور اب خیر سے گھر واپسی کا سفر۔۔۔لیکن آپ جناب یہاں کیسے۔۔۔؟‘‘ ’’مجھ سے ملنے؟ اور اِس وقت۔۔۔؟‘‘ ’’ارے نہیں، مجھے بُرا ہرگز نہیں لگا۔۔۔بس ذرا حیرانی ہوئی۔ دیکھیے، سامنے شملہ پہاڑی…
Read Moreمیر مہدی مجروح
نہ تو دنیا ہی میسر ہے، نہ دیں کے اسباب ہائے مجروح! کہاں تیرا ٹھکانہ ہو گا
Read More