سنگ میل ۔۔۔ حمایت علی شاعر

سنگِ میل ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ میرے سینے کے دہکتے ہوئے انگارے کو اب تو جس طرح بھی ممکن ہو بجھا دے کوئی اپنی آنکھوں میں بھی ہوں، آنکھ سے اوجھل بھی ہوں میں گماں ہوں کہ حقیقت ہوں، بتا دے کوئی دھوپ چھاؤں کا یہ انداز رہے گا کب تک مجھ کو اِس خواب کے عالم سے جگا دے کوئی میں ہوں اِس دشتِ طلسمات کا وہ شہزادہ جس کے سر پر ہے فلک، گنبد بے در کی طرح میری منزل، مرے سینے پہ لکھی ہے لیکن اپنی ہی راہ میں ہوں…

Read More

تنہا تنہا ۔۔۔ حمایت علی شاعر

تنہا تنہا ۔۔۔۔ میں بہت تھک گیا ہوں یہ کٹھن راستہ مجھ سے اب طے نہ ہو گا یہ تمازت، یہ ویراں خموشی جو ازل سے مری ہم سفر ہے آج زنجیرِ پا بن گئی ہے یہ ہوا جس کے دامن میں بکھری ہوئی خاک ہے ۔۔۔ یا کہ سورج کی جھڑتی ہوئی راکھ ہے۔۔۔ میرے رستے میں دیوار سی بن گئی ہے میں بہت تھک گیا ہوں ایک پتھر کے مانند افتادہ ۔۔۔ چپ چاپ بیٹھا ہوا سوچتا ہوں میرے اطراف ہر چیز ٹھہری ہوئی ہے پیڑ، سورج، پہاڑ…

Read More

خلاء ۔۔۔۔۔ حمایت علی شاعر

خلاء ۔۔۔۔ خود فریبی کا اِک بہانہ تھا آج اُس کا فسوں بھی ٹوٹ گیا آج کوئی نہیں ہے دور و قریب آج ہر ایک ساتھ چھوٹ گیا چند آنسو تھے بہہ گئے وہ بھی دل میں اِک آبلہ تھا، پھوٹ گیا اب کوئی صبح ہے نہ کوئی شام روشنی ہے نہ تیرگی ہے کہیں اُس کا غم تھا تو کتنے غم تھے عزیز وہ نہیں ہے تو آسماں نہ زمیں ہر طرف ایک ہو کا عالم ہے سوچتا ہوں کہ مَیں بھی ہوں کہ نہیں

Read More

تنہا تنہا …… حمایت علی شاعر

تنہا تنہا …….. میں بہت تھک گیا ہوں یہ کٹھن راستہ مجھ سے اب طے نہ ہو گا یہ تمازت، یہ ویراں خموشی جو ازل سے مری ہم سفر ہے آج زنجیرِ پا بن گئی ہے یہ ہوا جس کے دامن میں بکھری ہوئی خاک ہے یا کہ سورج کی جھڑتی ہوئی راکھ ہے میرے رستے میں دیوار سی بن گئی ہے میں بہت تھک گیا ہوں ایک پتھر کے مانند افتادہ چپ چاپ بیٹھا ہوا سوچتا ہوں میرے اطراف ہر چیز ٹھہری ہوئی ہے پیڑ، سورج، پہاڑ۔۔۔آسماں اس جہاں…

Read More