اس لیے بھی مجھے تجھ سے ملنے میں تاخیر ہے خواب کی سمت جاتی سڑک زیرِ تعمیر ہے اتنے پھول اک جگہ دیکھ کر سب کا جی خوش ہوا پتیاں جھڑنے پر کوئی کوئی ہی دلگیر ہے ہنستی دنیا ملی آنکھ کھلتے ہی روتی ہوئی یہ مرا خواب تھا اور یہ اس کی تعبیر ہے جس زباں میں ہے اس کی سمجھ ہی نہیں آ رہی غار کے دور کے ایک انساں کی تحریر ہے رحم کھاتی ہوئی کتنی نظروں کا ہے سامنا میری حالت ہی شاید مرے غم کی…
Read MoreTag: ر
خورشید رضوی
رمز یہ کُھل جائے تو دنیا میں دل پھر کیا لگے پاس سے دیکھیں تو مٹی، دور سے دریا لگے
Read Moreخورشید رضوی
ریت پر صورت گری کرتی ہے کیا بادِ جنوب کوئی دم میں موجۂ بادِ شمال آ جائے گا
Read Moreمبشر سعید
رات ، زلفوں میں ڈوب جاتی ہے دن نکلتا ہے اس کی آنکھوں میں
Read Moreخالد احمد
راکھ کب تک کریدتے دل کی ڈال کر سر پہ ہو گئے تیار
Read Moreخالد احمد
ربِّ گل! ربِّ رنگ! ربِّ بہار! ایک نقش اور، ربِّ نقش و نگار!
Read Moreظہور نظر
رنگ برنگے ہاتھ تمھارے ہجر میں ہاتھ آئے پھر بھی یہ کیسے چاہیں کہ ساری عمر نہ پائیں تمھیں
Read Moreغلام حسین ساجد
روز اِک تیر مِرے دل میں کہیں لگتا ہے سانس لینا مجھے آسان نہیں لگتا ہے
Read More