اس لیے بھی مجھے تجھ سے ملنے میں تاخیر ہے خواب کی سمت جاتی سڑک زیرِ تعمیر ہے اتنے پھول اک جگہ دیکھ کر سب کا جی خوش ہوا پتیاں جھڑنے پر کوئی کوئی ہی دلگیر ہے ہنستی دنیا ملی آنکھ کھلتے ہی روتی ہوئی یہ مرا خواب تھا اور یہ اس کی تعبیر ہے جس زباں میں ہے اس کی سمجھ ہی نہیں آ رہی غار کے دور کے ایک انساں کی تحریر ہے رحم کھاتی ہوئی کتنی نظروں کا ہے سامنا میری حالت ہی شاید مرے غم کی…
Read MoreTag: ج
علامہ طالب جوہری
جس مٹکے سے پیاس بجھائی اس میں مٹی گھول رہے ہیں
Read Moreسید آلِ احمد
جانے والوں کے لکھ رہا ہوں کرم آنے والوں کی سوچ پڑھتا ہوں
Read Moreسید آلِ احمد
جو شبِ تیرہ میں چمکتا ہے میں وہ کردار کا ستارہ ہوں
Read Moreسید آلِ احمد
جب سے پیدا ہوا ہوں، تنہا ہوں خواب میں تتلیاں پکڑتا ہوں
Read Moreخورشید رضوی
جانے کس دن ہاتھ سے رکھ دوں گا دنیا کی زمام جانے کس دن ترکِ دنیا کا خیال آ جائے گا
Read Moreخالد احمد
جتنی بار اُس طرف نگاہ اُٹھی روح تک ہم لرز گئے ہر بار
Read Moreخالد احمد
جرسِ گُل سنائی دی نہ ہمیں کر گیا کوچ کاروانِ بہار
Read Moreاحمد ندیم قاسمی
جب سے آنکھوں میں کھٹکنے لگی ریت میرے صحراؤں میں وُسعت نہ رہی
Read Moreاحمد ندیم قاسمی
جو چہرہ سامنے آیا، وہ سامنے ہی رہا زوالِ عمر کے دن کتنے خوبصورت ہیں
Read More