شاد عظیم آبادی

پچھلے پہر اُٹھ اُٹھ کے نمازیں، ناک رگڑنی ،سجدوں پہ سجدے جو نہیں جائز، اُس کی دُعائیں، اُف ری جوانی ہائے زمانے

Read More

مُرید کی بیوی ۔۔۔۔۔۔۔۔ شاد عارفی

مُرید کی بیوی ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ٹھیکے دار بھلے کو آئے نکلے دھوپ تو "جاڑا” جائے صبح کو پورا "مرغا” کھائے شام سے پھر دوزخ بھڑکائے ہم اس جنت سے بھر پائے دودھ، ملائی، ماوا، مسکا اس مہنگے میں کس کے بس کا متوالا گنّوں کے رس کا چائے کی لت انڈوں کا چسکا "کور” بنا جو، حلق سے کھسکا آئے پیٹ پجاری بن کر جم جائے بیماری بن کر مذہب کا بیوپاری بن کر قرقی کی تیاری بن کر "پھکٹ چند گردھاری” بن کر موٹا تازہ، ہٹّا کٹّا گاما سے تھوڑا…

Read More

شاد عظیم آبادی

ہنستے ہنستے رو دیا کرتے تھے سب بے اختیار اِک نئی ترکیب کا درد اپنے افسانے میں تھا

Read More