خاطر غزنوی ۔۔۔ گو ذرا سی بات پر برسوں کے یارانے گئے

گو ذرا سی بات پر برسوں کے یارانے گئے لیکن اتنا تو ہوا کچھ لوگ پہچانے گئے گرمئ محفل فقط اک نعرہء مستانہ ہے اور وہ خوش ہیں کہ اس محفل سے دیوانے گئے میں اسے شہرت کہوں یا اپنی رُسوائی کہوں مجھ سے پہلے اُس گلی میں میرے افسانے گئے وحشتیں کچھ اس طرح اپنا مقدر ہو گئیں  (۱) ہم جہاں پہنچے ہمارے ساتھ ویرانے گئے یوں تو وہ میری رگِ جاں سے بھی تھے نزدیک تر آنسوؤں کی دُھند میں لیکن نہ پہچانے گئے اب بھی ان یادوں…

Read More