اے زندگی یہ کیا ہوا تو ہی بتا تھوڑا بہت ۔۔۔ عزیز نبیل

اے زندگی! یہ کیا ہوا، تو ہی بتا تھوڑا بہت وہ بھی بہت ناراض ہے، میں بھی خفا تھوڑا بہت منزل ہماری کیا ہوئی، یہ کس جہاں میں آ گئے اب سوچنا پیشہ ہوا، کہنا رہا تھوڑا بہت نا مہرباں ہر راستہ اور بے وفا اک اک گلی ہم کھو گئے اس شہر میں رستہ ملا تھوڑا بہت یہ لطف مجھ پر کس لیے، احسان کا کیا فائدہ اب وقت سارا کٹ چکا، اچھا برا، تھوڑا بہت اس بزم سے وابستگی کیا کیا دکھائے گی نبیل پھر آ گئے تم…

Read More