افضل خان ۔۔۔۔۔۔ جو یہ کہتے ہیں کوئی پیشِ نظر ہے ہی نہیں

جو یہ کہتے ہیں کوئی پیشِ نظر ہے ہی نہیں کون سی ذات کے منکر ہیں اگر ہے ہی نہیں پھر جو اس شہر میں آنا ہو تو ملنا مجھ سے گھر کا آسان پتہ یہ ہے کہ گھر ہے ہی نہیں بے ارادہ ہی ترے پاس چلا آیا ہوں کام کچھ ہو تو کہوں تجھ سے،مگر ہے ہی نہیں اس لیے ہم کو نہیں خواہشِ حوران ِبہشت ایک چہرہ جو اِدھر ہے وہ اُدھر ہے ہی نہیں لفظ سے لفظ مجھے جوڑنا پڑتا ہے میاں میری قسمت میں کوئی…

Read More

افضل خان ۔۔۔۔ مجھے رونا نہیں، آواز بھی بھاری نہیں کرنی

مجھے رونا نہیں، آواز بھی بھاری نہیں کرنی محبت کی کہانی میں اداکاری نہیں کرنی ہمارا دل ذرا اُکتا گیا تھا گھر میں رہ رہ کر یونہی بازار آئے ہیں خریداری نہیں کرنی تحمل، اے محبت ! ہجر پتھریلا علاقہ ہے تجھے اس راستے پر تیز رفتاری نہیں کرنی ہوا کے خوف سے لپٹا ہوا ہوں خشک ٹہنی سے کہیں جانا نہیں، جانے کی تیاری نہیں کرنی غزل کو کم نگاہوں کی پہنچ سے دور رکھتا ہوں مجھے بنجر دماغوں میں شجر کاری نہیں کرنی وصیت کی تھی مجھ کو…

Read More

افضل خان

وصل و ہجراں میں تناسب راست ہونا چاہیے عشق کے ردِ عمل کا مسئلہ چھیڑوں گا مَیں

Read More