گناہ ۔۔۔ ن ۔ م ۔ راشد

گناہ ۔۔۔ آج پھر آ ہی گیا آج پھر روح پہ وہ چھا ہی گیا دی مرے گھر پہ شکست آ کے مجھے! ہوش آیا تو میں دہلیز پر اُفتادہ تھا خاک آلودہ و افسردہ و غمگین و نزار پارہ پارہ تھے مری روح کے تار آج وہ آ ہی گیا! روزنِ در سے لرزتے ہوئے دیکھا میں نے خرم و شاد سرِ راہ اُسے جاتے ہوئے سالہا سال سے مسدود تھا یارانہ مرا اپنے ہی بادہ سے لبریز تھا پیمانہ مرا اُس کے لَوٹ آنے کا امکان نہ تھا…

Read More

رقص ۔۔۔۔ ن۔م۔ راشد

رقص ۔۔۔۔ اے مری ہم رقص! مجھ کو تھام لے زندگی سے بھاگ کر آیا ہوں مَیں ڈر سے لرزاں ہوں کہیں ایسا نہ ہو رقص گہ کے چور دروازے سے آ کر زندگی ڈھونڈ لے مجھ کو، نشاں پا لے مرا اور جرم عیش کرتے دیکھ لے! اے مری ہم رقص! مجھ کو تھام لے رقص کی یہ گردشیں ایک مبہم آسیا کے دور ہیں کیسی سرگرمی سے غم کو روندتا جاتا ہوں مَیں! جی میں کہتا ہوں کہ ہاں، رقص گہ میں زندگی کے جھانکنے سے پیش تر…

Read More

میں اُسے واقفِ الفت نہ کروں ۔۔۔۔۔ ن۔ م۔ راشد

میں اْسے واقفِ الفت نہ کروں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ سوچتا ہوں کہ بہت سادہ و معصوم ہے وہ میں ابھی اُس کو شناسائے محبت نہ کروں روح کو اُس کی اسیرِ غمِ اُلفت نہ کروں اُس کو رُسوا نہ کروں ، وقفِ مصیبت نہ کروں سوچتا ہوں کہ ابھی رنج سے آزاد ہے وہ واقفِ درد نہیں ، خوگرِ آلام نہیں سحرِ عیش میں اُس کی اثرِ شام نہیں زندگی اُس کے لیے زہر بھرا جام نہیں! سوچتا ہوں کہ محبت ہے جوانی کی خزاں اُس نے دیکھا نہیں دنیا میں بہاروں…

Read More