سلام…… افضل خان

ملول ایسا ہوا منظرِ قضا سے مَیں
کہ روتا  پیٹتا نکلا ہوں کربلا  سے مَیں

تو اہلِ بیتؑ کی نصرت کو کیوں نہیں پہنچا؟
سوال مجھ سے کرے گا خدا، خدا  سے مَیں

میں رو پڑا تو مجھے یاد آیا صبرِ حُسینؑ
سو اپنے آپ کو دینے لگا دلاسے مَیں

دھنسا نہ ریت میں دشمن، نہ غرقِ آب ہوا
خفا فرات سے، ناراض ہوں ہوا   سے مَیں

کہا یہ حُرؑ نے ریاضِ بہشت میں سب سے
مجھے بھی دیکھیے کیا ہو گیا ہوں کیا   سے مَیں

یہ سوچ کر غمِ تشنہ لباں چنا افضل
اٹھا نہ پاؤں گا صدمے ذرا ذرا   سے مَیں

Related posts

Leave a Comment