پھر ہم ہیں، نیم شب ہے، اندیشہء عبث ہے
وہ واہمہ کہ جس سے تیرا یقین آیا
Related posts
-
نظر امروہوی
خلاؤں میں بکھر جاتی یہ دنیا تو ذرّوں میں توانائی نہ ہوتی -
محسن اسرار
وقت اتنا خموش رہتا ہے میں نہ بولوں تو سانحہ ہو جائے