نعت ِ رسول ِ کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ۔۔۔ خورشید ربانی

یہ خیر خواہیِ اُمت نشانِ رحمت ہے حضورؐ! آپؐ کا اُسوہ جہانِ رحمت ہے کھلا ہے بابِ عطا دوست ہو کہ دشمن ہو یہ شانِ فضل و کرم ہے ، یہ شانِ رحمت ہے وہ آفتابِ قیامت ، یہ دھوپ دنیا کی خوشا کہ سایہء دامانِ جانِ رحمت ہے! سجھائے حرف بھی مضمون بھی وہی بخشے یہ نعت گوئی عطائے بیانِ رحمت ہے خطا کے دشت میں بھٹکے ہوئے مسافر کا ٹھکانہ ہے تو فقط گلستانِ رحمت ہے کلامِ پاک ہے سیرت رسولِ اکرمؐ کی رسولِ پاکؐ کا فرماں بیانِ…

Read More

خورشید ربانی ۔۔۔۔۔ رنگ و بوئے زمان و مکاں اور ہے ،یہ جہاں اور ہے

رنگ و بوئے زمان و مکاں اور ہے ،یہ جہاں اور ہے بابِ گل میں ہوا کا بیاں اور ہے ،یہ جہاں اور ہے میں پڑا ہوں کہیں ایک پاتال میں ، حالِ بے حال میں کیا کہوں وہ غمِ رائیگاں اور ہے ، یہ جہاں اور ہے جس کی پلکوں پہ تارے چمکتے نہیں،غم دمکتے نہیں وہ کوئی چشمِ گریہ کناں اور ہے،یہ جہاں اور ہے چاند چمکا اُدھر تو مچلنے لگی ریگِ صحرا اِدھر ریگِ صحرا کا زخمِ گماں اور ہے ،یہ جہاں اور ہے مل گئی ہے…

Read More

خورشید ربانی ۔۔۔۔۔ خواب پھولوں کے دیکھتی دیوار

خواب پھولوں کے دیکھتی دیوار اس کے گھر تک پہنچ گئی دیوار کون آیا اجاڑ آنگن میں جی اٹھی ہے گری پڑی دیوار در بنایا گیا تھا اُس کے لیے اور در کے لیے بنی دیوار تُو نہیں ہے تو اب تری تصویر دیکھتی ہے گھڑی گھڑی دیوار پوچھتے ہو کہ ان کہی کیا ہے تم نے دیکھی نہیں کوئی دیوار! اپنی قسمت پہ ناز کرتی ہے اس کی دیوار سے ملی دیوار بات ایسی کوئی تو ہے اس میں اس سے مل کے چمک اٹھی دیوار کوئی تھامے کھڑا…

Read More

خورشید ربانی ۔۔۔۔۔۔ سورج سے ہے نہ چاند ستاروں سے روشنی

سورج سے ہے نہ چاند ستاروں سے روشنی پھیلی جہان بھر میں اندھیروں سے روشنی پھر ایک دن وہ اُس سے ہم آغوش ہوگئی دریا کو دیکھتی تھی کناروں سے روشنی جلتا ہے کس مکاں میں دیا ، کس مکاں میں دل یہ بات لے اڑی ہے دریچوں سے روشنی گزرا ہے اِس طرف سے بھی شاید کوئی چراغ پھوٹی پڑی ہے راہ گزاروں سے روشنی سرگوشیاں ہیں کس کی ، اندھیرے میں کون ہے گلیوں میں جھانکتی ہے مکانوں سے روشنی بس اک لرزتی لَو تھی دلِ زار کی…

Read More