میں گھر میں دیکھا گیا، رہ گزر میں پایا گیا
حضر میں ہوتے ہوئے بھی سفر میں پایا گیا
میں اپنی گم شدَگی سے ہی مشتہر ہُوا ہوں
میں جب کہیں بھی نہیں تھا، خبر میں پایا گیا
دیا بجھا ہوا دیکھا گیا شبستاں میں
کوئی مَرا ہوا اپنے ہی گھر میں پایا گیا
وہ رو برو بھی نہیں تھا مگر عجب یہ ہے
اسی کا عکس مری چشم تر میں پایا گیا
شدید رنج ہے شاہد خبر رسانوں کو
کہ خواب کیوں مرے رختِ سفر میں پایا گیا
Related posts
-
محسن اسرار ۔۔۔ گزر چکا ہے زمانہ وصال کرنے کا
گزر چکا ہے زمانہ وصال کرنے کا یہ کوئی وقت ہے تیرے کمال کرنے کا برا... -
احمد فراز ۔۔۔ زندگی سے یہی گلہ ہے مجھے
زندگی سے یہی گلہ ہے مجھے تو بہت دیر سے ملا ہے مجھے تو محبت سے... -
فانی بدایونی ۔۔۔ آنکھ اٹھائی ہی تھی کہ کھائی چوٹ
آنکھ اٹھائی ہی تھی کہ کھائی چوٹ بچ گئی آنکھ دل پہ آئی چوٹ دردِ دل...