ڈیزی کٹر
۔۔۔۔
ریت میں ڈھلتے پتھر
پانی ہوتی ریت
دھند میں چھپتا پانی
دھوپ میں جلتی دھند
دھوئیں میں گھلتی دھوپ
نیند میں بہتا زہر
سلگ اٹھے ہیں
ایک طلسمی آنچ سے کتنے شہر
کون ہے جس نے
خواب نگر پر ڈھایا ہے یہ قہر!
Related posts
-
عقیدت ۔۔۔ اعجاز دانش
عقیدت زہے صبا! کہ ہے تیرا گزر مدینے میں مرا بھی حال وہاں عرض کر مدینے... -
سعادت سعید … (قلب ماہیت) مشرقی پاکستان کے لیے ایک نظم
قلب ماہیت (مشرقی پاکستان کے لیے ایک نظم) ………. تمہارے سائے مری تمنا کے جنگلوں میں... -
طارق بٹ ۔۔۔ عقیدت
عقیدت ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ آپ سے ہے دینِ قَیِم، آپ کی نسبت سے ہم یہ نشاں قائم تو...