روشن ہے تجھ سے کُو بہ کُو، اللہَ جلَّ شانہٗ ہے نور تیرا چارسُو، اللہَ جلَّ شانہٗ اے خالقِ کون و مکاں، قدرت کا تیری ہے نشاں یہ کائناتِ رنگ و بُو، اللہَ جلَّ شانہٗ روزِ ازل سے تا ابد، گونجے سدا ’اللہ صمد‘ ہر سمت ہے: ’اللہَ ھُو‘ ، اللہَ جلَّ شانہٗ روح و دل و جاں کے مکیں، تو ہے رگِ جاں سے قریں پھر بھی ہے تیری جستجو، اللہَ جلَّ شانہٗ جاں سُکھ میں ہو دِل چین میں، حاضر ہوں ہم حرَمین میں ہے یہ دعا، یہ…
Read MoreCategory: حمد
حمدِ باری تعالیٰ ۔۔۔ نسیمِ سحر
اَور کوئی نہیں چار سُو ، تُو ہی تُو ہر طرف ایک آوازِ ہُو ، تُو ہی تُو وجہِ تخلیق و وجہِ نُمُو تُو ہی تُو سینۂ سنگ میں آبجُو تُو ہی تُو ہوں ازل تا ابد مَیں سفر در سفر ہر سفر میں مِری جستجو تُو ہی تُو ! تخلیے میں ہے افضل تِرا تذکرہ بزم میں حاصلِ گُفتگُو تُو ہی تُو! میرے رُخ پر خجالت کی زردی بھی ہے مُجھ کو رکھتا بھی ہے سرخرو تُو ہی تُو دُور ہم تُجھ سے ہیں، تُو تو ہم سے نہیں…
Read Moreحمد باری تعالیٰ ۔۔۔ سرور حسین نقشبندی
حمد صبح طائر جو چہچہاتے ہیں تیری تسبیح گنگناتے ہیں اے خدا تجھ سے عرض کرتے ہوئے اشک آواز بنتے جاتے ہیں عرش کے آخری کناروں تک پرچمِ حمد لہلہاتے ہیں ورد ہوتا ہے‘‘الصمد’’جن کا ناز دنیا کے کب اٹھاتے ہیں ماند پڑتے ہیں سب سخن کے پھول جب گلِ حمد کھلکھلاتے ہیں ان کے مرقد میں روشنی ہوگی مشعلِ ذکر جو جلاتے ہیں آؤ سرور کہ حجرۂ جاں میں بندگی کا دیا جلاتے ہیں
Read Moreحمدِ باری تعالیٰ ۔۔۔ خاور اعجاز
آئی ہے زمانے کی ہَوا آس لگائے پہلو میں لیے دل کا دِیا ، آس لگائے جاتے ہیں تِرے در سے سبھی جھولیاں بھر کے آتے ہیں تِرے در پہ سدا آس لگائے ہم عاصیوں پر نظرِ کرم اے مِرے مولا ہم بھی ہیں کھڑے روزِ جزا آس لگائے تجھ سے جو بندھی ہے ہر ِاک احساس کی ڈوری اِس دہر سے بندہ تِرا کیا آس لگائے مانگے پہ تو دُنیا بھی ہمیں دے گی بہت کچھ ہم تجھ سے ہیں کچھ اِس سے سوا آس لگائے نظریں ہیں طوافِ…
Read Moreحمد باری تعالیٰ ۔۔۔ سرور حسین نقشبندی
اُتری مرے خیال پہ مشکِ ختن تمام سوچا خدا کا نام تو مہکا بدن تمام طائر نسیمِ صبح کے ہمراہ صبح دم ذکرِ خدائے پاک میں دیکھے مگن تمام لکھا مرے قلم نے جب’’ ایاک نستعیں‘‘ خوشبو مثال ہو گئے حرف و سخن تمام نبضِ حیات اس کے ہی دم سے رواں دواں ٹھہرا ہے جس کے ِاذن سے چرخِ کہن تمام طاقت تمام دین کے رستے میں صرف ہو کام آئے اس کی راہ میں ضعفِ بدن تمام سانسوں میں اس کے ذکر کی نوبت کی گونج ہے تسبیح…
Read Moreحمد باری تعالیٰ … سید ریاض حسین زیدی
ربِ کریم! تیری عنایت ہے بے بہا بے خانماں کو گھر جو دیا تو نے خوش نما بے مثل کیسا حقِ رفاقت ہوا ادا دیکھے نہ مصطفی ؐ کہیں تجھ سے کبھی جدا ہریالیوں نے روحِ جہاں کو سجا دیا شاداب تیرا گھر ملا ، گنبد ملا ہرا دکھلائی تو نے راہ جو ہے راہِ مستقیم سمجھا دیا کہ کام نہ ہرگز ہو ناروا تو چاہے کائنات اندھیروں میں جا گھرے تیرا کرم ہے تو نے اندھیروں کو دی ضیا عہد ِستم میں غیرتِ ایماں خطر میں تھی ہے تیرا…
Read Moreاشرف نقوی ۔۔۔ حمدیہ
تُو ازل سے ہے ، ابد تک ہیں زمانے تیرے جِن و انسان و ملک ، سب ہیں دِوانے تیرے تجھ کو دیکھا تو نہیں ، پھر بھی سبھی جانتے ہیں ہر حقیقت سے حقیقی ہیں فسانے تیرے تُو کہ لوٹاتا نہیں خالی کبھی بندوں کو پھر بھی ہر دم بھرے رہتے ہیں خزانے تیرے تُو ہے وہ بحر ، نہیں جس کا کنارہ کوئی اپنے بندوں کے مگر دل ہیں ٹھکانے تیرے ذرّہ ذرّہ ہے تِری حمد و ثنا میں مصروف کیسے گونجیں نہ دو عالم میں ترانے تیرے…
Read Moreابتدا ۔۔۔ خالد علیم
اِبتدا ۔۔۔۔۔۔ تو لازوال ہے ، سب کچھ تری بساط میں ہے مرا وجود شب و روز اِنحطاط میں ہے تُو نورِ مسجد و معبد، تُو میرا ربّ ِاَحد مرا حدیقۂ جاں تیرے اِنضباط میں ہے جو لب پہ جاری ہو سُبَحانَ رَبّیَ الْاَعْلیٰ تو دل سرور میں ہے، رُوح بھی نشاط میں ہے میں تیری حمد کہوں، کیا مجال ہے میری میں تیری مدح لکھوں، کب مری بساط میں ہے میں تجھ سے چاہوں مدد نعتِ مصطفیٰ ؐ کے لیے مرے قلم کی دُعا اِھْدِنَاالصَّراط میں ہے تری خبر…
Read Moreزاہد فخری ۔۔۔ عقیدت (ماہنامہ بیاض لاہور اکتوبر 2023)
ہزار شکر کہ شاعر بنا دیا تو نے اور اس پہ نعت بھی کہنا سکھا دیا تو نے سلیقہ تو نے دیا مجھ کو حمد لکھنے کا کہ شکر کرتے ہیں کیسے بتا دیا تو نے ترے کرم نے مجھے چھاؤں بانٹنی بخشی زمینِ فکر پہ برگد اگا دیا تو نے میں دشمنوں کو بھی دل سے دعائیں دیتا ہوں لہو میں خیر کا چشمہ بہا دیا تو نے مٹا دیئے مری دوری کے جتنے صدمے تھے مرے تو دل میں مدینہ بسا دیا تو نے درود پڑھ کے میں…
Read Moreحمد ۔۔۔ حسن عسکری کاظمی (ماہنامہ بیاض لاہور اکتوبر 2023)
وہ پھول جو وجدان کے صحرا میں کھلا ہے اس پھول کی خوشبو کے تعاقب میں ہوا ہے کہیے کہ قریبِ رگِ جاں ہے وہی جاناں وہ شوخ ہے ایسا جسے دیکھا نہ سُنا ہے کلیوں کا تبسم بھی تو مسکان ہے اس کی دیکھا تو وہی پھول کے پردے میں چھپا ہے ادراک کی لہروں میں رواں ہے وہ ازل سے وہ خون میں شامل ہے مگر پھر بھی جدا ہے پہنچا ہے سرِ عرش تصور کا پرندہ یہ قوتِ پرواز بھی خالق کی عطا ہے یہ سوچ کے…
Read More