اُس نے مجھ سے عذر تراشے یعنی وہ یہ جان رہا تھا ایک یہی دوکان ہے جس پر کھوٹے سکے چل جائیں گے
Read MoreTag: ا
علامہ طالب جوہری
اُس کے گھر سے نکل کر ہم نے شام ڈھلے کچھ نہیں یاد کہ کتنے گھروں میں جھانکا تھا
Read Moreعلامہ طالب جوہری
ایک طرف سے کھلی ہوئی تھی شیر کی راہ لیکن اس پر تین طرف سے ہانکا تھا
Read Moreعلامہ طالب جوہری
اُس کا ہر انداز سجیلا بانکا تھا کچھ تو بتاؤ وہ خوش پوش کہاں کا تھا
Read Moreخالد احمد
اک مذلّت نشیں تھے ہم ہی یہاں کوئی خاقان تھا، کوئی قاچار
Read Moreخالد احمد
اِک نم آہنگ حزنیہ لَے پر کیسے تھم تھم کے چل رہے تھے یار
Read Moreانور شعور
اِدھر کسی سے کچھ لیا، اُدھر کسی کو دے دیا چنانچہ واجب الادا حساب ایک بھی نہیں
Read Moreسجاد بلوچ
افق پہ چاند محرم کا پھر طلوع ہوا اور اک لکیر پڑی دل کے آبگینے میں
Read Moreسجاد بلوچ
اسی سبب تو حرارت ہے کوئی جینے میں وہ ایک دشت بسایا ہوا ہے سینے میں
Read Moreکاشف حسین غائر
اچھا ہے کہ دیوار کے سائے سے رہیں دور پڑ جائے نہ دیوار پہ افتاد ہماری
Read More