دولتِ عشق کہاں میری کمائی ہوئی ہے یہ تو خود چل کے مرے ہاتھ میں آئی ہوئی ہے اب ترا ہجر ، مرے زخم ہرے رہتے ہیں میں نے کمرے میں تری یاد اگائی ہوئی ہے یہ کہیں پاس بلانے کا اشارا تو نہیں کس نے چوٹی پہ وہاں آگ جلائی ہوئی ہے پھر بھی کیوں مجھ کو لگا رہتا ہے اک ڈر تجھ سے صلح شرطوں پہ تری جب، مرے بھائی! ہوئی ہے لامکانی کی یہ گٹھڑی بھی عجب گٹھڑی ہے ہم نے اک عمر سے جو سر پہ…
Read MoreTag: حبیب الرحمن کی شاعری
حبیب الرحمان مشتاق
یہ قیس نام کے بندے سے اس کو کیا نسبت ازل سے دشتِ جنوں میری شاملات میں ہے
Read More