نہ مل سکا وہ جو میرے تصورات میں ہے سنا تو یہ تھا کہ بازارِ شش جہات میں ہے مجھے زمیں کے مسائل سے تھوڑی فرصت دو مرا شعور فضائے تخیلات میں ہے میں تجھ کو اب تری تصویر سے نکالوں گا تجھے خبر نہیں یہ فن بھی میرے ہاتھ میں ہے کسی قدیم کھنڈر سے مجھے نکالا گیا شمار اس لئے میرا نوادرات میں ہے یہ قیس نام کے بندے سے اس کو کیا نسبت ازل سے دشتِ جنوں میری شاملات میں ہے مرے سوال کا کیا ہے فلک…
Read MoreTag: ازل سے دشتِ جنوں میری شاملات میں ہے
حبیب الرحمان مشتاق
یہ قیس نام کے بندے سے اس کو کیا نسبت ازل سے دشتِ جنوں میری شاملات میں ہے
Read More