محمد سلیم ساگر ۔۔۔ تلاش

تلاش ۔۔۔۔۔ تجھے کس خدا کی تلاش ہے یہاں اور کوئی خدا نہیں وہی ایک ہے مجھے آج تک جو ملا نہیں جو ندیم ہے جو کریم ہے جو علیم ہے جو بصیر ہے جو خبیر ہے جو قدیر ہے جسے اُس کے حجرہِ خاص کے سبھی رُکن چھُو کے سُنا دیا ترا نام لے کے بتا دیا جسے کہہ دیا کوئی ایک لمس نہ ایسا ہو جو مرے بدن کا ملال ہو مجھے تیری دید عطا کرے جو مری نظر پہ حلال ہو وہ جو ربِ ہجر و وصال…

Read More

محمد سلیم ساگر … دل کے مندر میں سجاتے تری پوجا کرتے

دل کے مندر میں سجاتے تری پوجا کرتے تیری خواہش تھی تو کہتا تجھے سجدہ کرتے ہم نہ ہوتے تو کوئی اور محبت کرتا تُو نہ ہوتا بھی تو ہم تیری تمنا کرتے اب تجھے روز نہ سوچوں تو بدن ٹوٹتا ہے عمر گزری ہے تری یاد کا نشہ کرتے تیرے دیدار کے لمحات بہت قیمتی تھے ہم اگر آنکھ جھپکتے تو خسارا کرتے جانے والوں کو صدائیں نہیں دیتے ساگر اشک واپس نہیں آنکھوں میں سمایا کرتے

Read More

نعت رسول پاک صلی اللہ علیہ وسلم ۔۔۔ محمد سلیم ساگر

یہ نور جڑا دل کے نگینے میں رہے گا اب گنبدِ خضرا مرے سینے میں رہے گا جو کوئی سلیقے سے چلا جائے گا در تک پھر چاہے کہیں جائے قرینے میں رہے گا جب تک مری پلکوں کو اجازت نہیں ملتی گریہ کا عمل جاری پسینے میں رہے گا آقا ! جو غلام آپ کے روضہ تلک آیا جس شہر چلا جائے مدینے میں رہے گا یاں کون ٹھہرتا ہے سرِ سیلِ حوادث پر وہ جو محبت کے سفینے میں رہے گا

Read More

آخری محبت ۔۔۔ محمد سلیم ساگر

آخری محبت ۔۔۔۔۔۔۔ آنکھ شیشے کی ہے نہ پتھر کی خواب رستے کے ہیں نہ منزل کے دشت دُنیا کا ہے نہ دل کا ہے موج دریا میں ہے نہ ساگر میں صرف اِک آخری محبت ہے اور، دُنیا میں دل نہیں لگتا

Read More

سلیم ساگر

ایک حد تک بھلا دیا تجھ کو ایک حد تک ذرا نہیں بھولے

Read More