بیمار گلاب ۔۔۔ منیر نیازی

بیمار گلاب ۔۔۔۔۔۔ لال گلاب کے پھول تجھے تو روگ لگا ہے وہ کیڑا جو شور مچاتے طوفانوں میں رات کو اڑتا پھرتا ہے اور آنکھ سے اوجھل رہتا ہے اس نے تیری خوشیوں کا رنگیلا بستر دیکھ لیا ہے اس کی بھید بھری چاہت نے تن من تیرا پھونک دیا ہے ………………….. (ولیم بلیک کی نظم کا ترجمہ)

Read More

دشمنوں کے درمیان شام ۔۔۔۔ منیر نیازی

دشمنوں کے درمیان شام   پھیلتی ہے شام دیکھو ڈوبتا ہے دن عجب آسماں پر رنگ دیکھو ہو گیا کیسا غضب کھیت ہیں اور  ان میں اک روپوش سے دشمن کا شک سرسراہٹ سانپ کی گندم کی وحشی گر مہک اک طرف دیوار و در اور جلتی بجھتی بتّیاں اک طرف سر پر کھڑا یہ موت جیسا آسماں

Read More