حمد تو خدائے عزّ و کمال ہے ، میں حقیر ہوں ، میں فقیر ہوں تیری مثل ہے نہ مثال ہے ،میں حقیر ہوں ، میں فقیر ہوں تو عظیم ہے ،تری خلق ہوں ، یہی کم نہیں ہے مرے لیے میری جاں خوشی سے نہال ہے ، میں حقیر ہوں ، میں فقیر ہوں تری رحمتوں کو نہیں روا ، جلے نام لیوا کوئی ترا تو خدائے لطف و جمال ہے ، میں حقیر ہوں ، میں فقیر ہوں یہ عجیب عالمِ کیف کے مجھے درمیاں ہے رکھا گیا…
Read MoreDay: اگست 4، 2023
حمد باری تعالی ۔۔۔ خالد علیم
ﷻ جو تیری حمد کو ہو خوش رقم، کہاں سے آئے وہ روشنائی، وہ نوکِ قلم کہاں سے آئے گناہ گار ہوں اے میرے مہربان خدا! اگر گناہ نہ ہوں، چشمِ نم کہاں سے آئے اگر نہ تارِ نفس کا ہو سلسلہ تجھ سے یہ مجھ سے خاک نژادوں میں دم کہاں سے آئے تری رضا سے علاوہ، تری عطا کے بغیر بدن میں طاقت ِ رفتار و رَم کہاں سے آئے ترے کرم کے ترشُح بغیر دھوپ میں بھی ہَوا میں تازگیِ نم بہ نم کہاں سے آئے رجوعِ خیر…
Read Moreخالد احمد ۔۔۔ کیوں قیس کو وہ دشت بسانے نہیں دیتے
ماہ نامہ بیاض ، لاہور ۔۔۔۔ اگست 2023 ۔۔۔ فہرست
میر تقی میر ۔۔۔ ہے خیال تنک ہم بھی رُوسیاہوں کا
رہے خیال تنک ہم بھی رُوسیاہوں کا لگے ہو خون بہت کرنے بے گناہوں کا نہیں ستارے یہ سوراخ پڑگئے ہیں تمام فلک حریف ہوا تھا ہماری آہوں کا گلی میں اُس کی پھٹے کپڑوں پر مرے مت جا لباسِ فقر ہے واں فخر بادشاہوں کا تمام زلف کے کوچے ہیں مارِ پیچ اُس کی تجھی کو آوے دِلا! چلنا ایسی راہوں کا کہاں سے تہ کریں پیدا یہ ناظمانِ حال کہ کوچ بافی ہی ہے کام ان جلاہوں کا حساب کا ہے کا روزِ شمار میں مجھ سے شمار…
Read More