پوچھ اگلے برس میں کیا ہوگا مجھ سے پچھلے برس کی بات نہ کر
Read MoreCategory: پ
اعجاز عبید ۔۔۔ وہ جسے سن سکے وہ صدا مانگ لوں
وہ جسے سن سکے وہ صدا مانگ لوں جاگنے کی ہے شب کچھ دعا مانگ لوں اس مرض کی تو شاید دوا ہی نہیں دے رہا ہے وہ، دل کی شفا مانگ لوں عفو ہوتے ہوں آزار سے گر گناہ میں بھی رسوائی کی کچھ جزا مانگ لوں شاید اس بار اس سے ملاقات ہو بارے اب سچے دل سے دعا مانگ لوں یہ خزانہ لٹانے کو آیا ہوں میں اس کو ڈر ہے کہ اب جانے کیا مانگ لوں اب کوئی تیر تر کش میں باقی نہیں اپنے رب…
Read Moreمرزا اسداللہ خاں غالب ۔۔۔ غزل
بزمِ شاہنشاہ میں اشعار کا دفتر کھلا رکھیو یارب یہ درِ گنجینۂ گوہر کھلا شب ہوئی، پھر انجمِ رخشندہ کا منظر کھلا اِس تکلف سے کہ گویا بتکدے کا در کھلا گرچہ ہوں دیوانہ، پر کیوں دوست کا کھاؤں فریب آستیں میں دشنہ پنہاں ، ہاتھ میں نشتر کھلا گو نہ سمجھوں اس کی باتیں ، گونہ پاؤں اس کا بھید پر یہ کیا کم ہے کہ مجھ سے وہ پری پیکر کھلا ہے خیالِ حُسن میں حُسنِ عمل کا سا خیال خلد کا اک در ہے میری گور کے…
Read Moreبشیر بدر
پوچھنے والوں نے آ کر حالِ دل پوچھا ، مگر درد جس پہلو سے ہوتا تھا جہاں ہوتا رہا
Read Moreخالد احمد
پھر وہی مہرباں ہوا آئی اے مری بے چراغ تنہائی
Read Moreاقبال ساجد
پتہ کیسے چلے دنیا کو قصرِ دل کے جلنے کا دھوئیں کو راستہ ملتا نہیں باہر نکلنے اک
Read Moreامیر مینائی
پھولوں میں اگر ہے بو تمھاری کانٹوں میں بھی ہو گی خو تمھاری
Read Moreساغر نظامی
پھر وہی دانستہ ٹھوکر کھائیے پھر مری آغوش میں گر جائیے
Read Moreساغر نظامی
پھولوں کا تو کیا ذکر جو یہ موسمِ گل ہے کانٹوں کو بھی احساسِ خزاں ہونے نہ پائے
Read Moreجعفر ساہنی
پیڑ پودے تو خوف کھاتے ہیں گھاس پر اُس کا بس نہیں چلتا
Read More