اظہر فراغ ۔۔۔ ہوا کے رخ پہ دیا دھر نہیں گیا تھا میں

Read More

اظہر فراغ ۔۔۔ اچھے خاصے لوگوں پر بھی وقت اک ایسا آ جاتا ہے

Read More

اظہر فراغ ۔۔۔۔۔ کچھ تو آواز سے شک پڑتا ہے

کچھ تو آواز سے شک پڑتا ہے پھر وہ کنگن بھی کھنک پڑتا ہے پہلے کرتا ہے طلب پہلی نشست پھر اسی بس سے لٹک پڑتا ہے کیسے ساحل سے سمندر دیکھوں میرے زخموں پہ نمک پڑتا ہے راز دار ایک کنواں تھا اپنا آج کل وہ بھی چھلک پڑتا ہے چھوٹے چھوٹے سے ہیں رشتے لیکن واسطہ قبر تلک پڑتا ہے اشک جیسے مرا ہمسایہ ہو وقت بے وقت ٹپک پڑتا ہے اس کے سائے پہ نہ رہنا، مرے دوست! یہ شجر بیچ سڑک پڑتا ہے

Read More

ازالہ ۔۔۔۔۔۔ اظہر فراغ

ازالہ ۔۔۔۔۔ اظہر فراغ DOWNLOAD

Read More

اظہر فراغ…. حساب کرنے کی کوششوں میں ہم اس کی باتوں میں آگئے ہیں

حساب کرنے کی کوششوں میں ہم اس کی باتوں میں آگئے ہیں نئے طلب کردہ سب خسارے پرانے کھاتوں میں آگئے ہیں گریز کرتی ہوئی یہ ٹہنی ابھی جو خود میں سمٹ رہی تھی ذرا سی کھینچی ہے اپنی جانب تو پھول ہاتھوں میں آگئے ہیں اے شب گزیدو! ہماری نیندیں حرام ہونا الگ ستم ہے اداس شاموں کے سلسلے بھی ہماری راتوں میں آ گئے ہیں ہم ابر پارے دھنک کی زد میں کچھ ایسے آئے کہ ہائے ہائے گھرے ہوئے ہیں چہار رنگوں میں اور ساتوں میں آ…

Read More