میرا جی ۔۔۔ غم کے بھروسے کیا کچھ چھوڑا، کیا اب تم سے بیان کریں

Read More

میرا جی … غم کے بھروسے کیا کچھ چھوڑا، کیا اب تم سے بیان کریں

غم کے بھروسے کیا کچھ چھوڑا، کیا اب تم سے بیان کریں غم بھی راس نہ آیا دل کو، اور ہی کچھ سامان کریں کرنے اور کہنے کی باتیں کس نے کہیں اور کس نے کیں کرتے کہتے دیکھیں کسی کو، ہم بھی کوئی پیمان کریں بھلی بری جیسی بھی گزری اُن کے سہارے گزری ہے حضرتِ دل جب ہاتھ بڑھائیں، ہر مشکل آسان کریں ایک ٹھکانا آگے آگے پیچھے پیچھے مسافر ہے چلتے چلتے سانس جو ٹوٹے منزل کا اعلان کریں میر ملے تھے میرا جی سے باتوں سے…

Read More