سبب
۔۔۔۔
آ گئی شامِ غم
آ گئی
پھر بتانے سے کیا فائدہ
ہو گیا دل کا خوں
ہو گیا
سچ ہے یہ
پھر فسانہ بنانے سے کیا فائدہ
کھو گئے ہم سفر
سب گئے اپنے گھر
راہ چلتوں کو اَب راہ میں روک کر
یہ کہانی سنانے سے کیا فائدہ
مر گئی کوئی شے
دفن کر کے اُسے
چل پڑی راہ پر
صرف میری تھی یہ
جیسے ہو یہ نہایت اہم اِک خبر
ایسے سُرخی لگانے سے کیا فائدہ
چوک میں شور اُٹھانے سے کیا فائدہ
اک تماشا بنانے سے کیا فائدہ
جن کی آنکھوں میں زندہ ہو اک خواب بھی
ایسے لوگوں کی بستی میں رہتی نہیں
بس یہی ہے سبب
جان لیں آپ سب
ایک مدّت سے کیوں شعر کہتی نہیں
کس لیے ہوں کسی کی سماعت پہ بار
روح نے کر لیا ہے سکوت اختیار